خفیہ اطلاعات کے مطابق یہ دونوں مبینہ ملک مخالف سرگرمیوں اور وزیر اعظم نریندر مودی کے بہار دورے پر کوئی بڑی واردات انجام دینے کی مبینہ سازش کررہے تھے، جس کے لیے ان کے بینک کھاتے مین بڑی رقوم ٹرانسفر کی گئی تھی۔ بہار میں اطہر پرویز اور جلال الدین کو پی ایف آئی کی سرگرمیوں میں ملوث پائے جانے کے مبینہ الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔ ان کی گرفتاری آئی بی کے الرٹ کے بعد عمل میں آئی ہے۔ پولیس کے مطابق یہ دونوں پی ایم مودی کے دورہ بہار کے حوالے سے کسی بڑی واردات کو انجام دینے والے تھے۔ لیکن انٹیلی جنس ایجنسیوں کی چوکسی کی وجہ سے دونوں کو بروقت گرفتار کرلیا گیا ہے۔
ایسا بتایا جارہا ہے کہ اطہر پرویز اور جلال الدین مبینہ طور پر شدت پسند تنظیموں سے رابطے میں تھے۔ اطہر پرویز اور جلال الدین کو پٹنہ پولیس نے آئی بی کے ان پٹ کے بعد ہی گرفتار کیا تھا۔ این آئی اے کی ٹیم پوچھ گچھ کے لیے پٹنہ پہنچ گئی ہے۔ موصولہ اطلاعات کے مطابق اطہر پرویز اور جلال الدین کو پٹنہ کی 'بیور جیل' کے خصوصی سیل میں رکھا گیا ہے۔ پٹنہ پولیس کو ان سے بیرون ملک سے فنڈنگ ملنے کی اطلاع ملی ہے۔ ان کے پاس سے ایک مرتبہ 14 لاکھ، 30 لاکھ اور 40 لاکھ روپے کے لین دین کے ثبوت بھی ملے ہیں۔ ان تمام نکات کی چھان بین کی جا رہی ہے۔ امید ہے کہ ای ڈی بھی اس معاملے میں ملوث ہوگی۔
پولیس نے کہا کہ 'یہ دونوں مقامی ضلعی سطح، ریاستی سطح اور قومی سطح کے PFIs RSDPI کے فعال اراکین کے طور پر میٹنگوں میں شرکت کرتے تھے اور مبینہ ملک مخالف سرگرمیاں انجام دینے میں ملوث تھے۔ اے ڈی جی جتیندر گنگوار کے مطابق پولیس کی مختلف ٹیمیں ان سے پوچھ گچھ کر رہی ہیں۔ ان کے پاس سے پی ایف آئی کے دستاویزات، بینر پوسٹر برآمد ہوئے ہیں۔ شواہد کی بنیاد پر دیگر گرفتاریوں کے لیے بھی کارروائی کی جائے گی۔ پٹنہ پولیس کو جو بھی تعاون درکار ہے ہم فراہم کر رہے ہیں۔ وہ اس دفتر کو کیوں چلا رہے تھے؟ یہاں کون سے لوگ جمع ہوتے تھے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔ ملک کے خلاف جرائم کرنا۔ کمیونٹی میں بدامنی، دشمنی، سازش پھیلانے جیسی سنگین دفعات کے تحت مقدمات درج کیا ہے۔ پولیس ٹیم پوچھ گچھ کر رہی ہے۔ ابھی کچھ کہنا درست نہیں ہے۔
بارہ جولائی کو وزیر اعظم نریندر مودی بہار قانون ساز اسمبلی کی صد سالہ تقریبات کے اختتام پر پٹنہ آئے۔ اطہر پرویز اور جلال الدین کو 11 جولائی کی شام 7:30 بجے پھلواری شریف سے ان کی آمد سے پہلے ہی گرفتار کر لیا گیا۔ پولیس کے مطابق یہ لوگ دو ماہ سے پی ایم مودی کی آمد کے لیے ایک مبینہ سازش کر رہے تھے۔ ایف آئی آر میں درج بیان کی بنیاد پر کہا گیا ہے کہ وزیراعظم کی آمد کے حوالے سے بڑی مبینہ واردات کو انجام دینے میں کئی لوگ ملوث ہیں۔ گزشتہ 6-7 جولائی کو بھی ان لوگوں کی خفیہ میٹنگ ہوئی تھی جس میں نامعلوم افراد آئے اور چلے گئے۔ یعنی دونوں کی سازش کی ڈور بہت گہری نظر آتی ہے۔ این آئی اے اب جانچ میں شامل تمام ملزمان کی بیلنس شیٹ کی جانچ کرے گی۔
قومی تفتیشی ایجنسی این آئی اے پٹنہ کے پھلواری شریف پہنچ گئی ہے۔ ٹیم نے درج مقدمے کی تفتیش شروع کر دی ہے۔ اس میں غیر ملکی فنڈنگ سے لے کر دوسرے ممالک کے کردار کی بھی این آئی اے تحقیقات کرے گی۔ فی الحال پھلواری شریف پہنچ کر درج کی گئی ایف آئی آر سے متعلق این آئی اے دستاویزات کی معلومات لے رہی ہے۔
پولیس کے مطابق یہ دونوں ملک مخالف تنظیموں میں نوجوانوں کو جوڑنے اور انہیں تربیت دینے کا کام کرتے تھے، کیرالہ، مغربی بنگال، یوپی، تمل ناڈو سمیت کئی ریاستوں سے طلبا یہاں تربیت کے لیے آ رہے تھے۔ تاہم موصولہ اطلاعات کے مطابق اطہر کا بھائی منظر پٹنہ میں بم دھماکوں جیسے واقعات میں ملوث رہا ہے۔ پٹنہ پولیس کے خصوصی ذرائع سے موصول ہونے والی معلومات کے مطابق گرفتار نوجوانوں سے پوچھ گچھ کے دوران یہ بھی معلوم کیا جا رہا ہے کہ ان کے تار پاکستان سمیت دیگر ممالک سے جڑے ہوئے ہیں۔
پولیس نے کہا کہ 'گرفتار محمد اطہر پرویز کا تعلق ماضی میں گاندھی میدان میں نریندر مودی کی ریلی کے دوران ہوئے بم دھماکے سے جوڑا جا رہا ہے۔ اطہر پرویز کا گاندھی میدان بم دھماکے اور دیگر بم دھماکوں میں ملوث افراد کو اطہر پرویز کی ضمانت پر رہا کرانے میں ہاتھ تھا۔ درحقیقت وہ گزشتہ 10 سالوں سے دارالحکومت پٹنہ کے پھلواری شریف میں رہ کر کالعدم تنظیم 'سمی' کی حمایت کرتا تھا۔ پولیس کے مطابق دونوں پھلواری شریف کے نیا ٹولہ میں رہتے تھے۔ گرفتار ملزمان کی شناخت محمد جلال الدین اور اطہر پرویز کے طور پر ہوئی ہے۔ محمد جلال الدین جھارکھنڈ پولیس سے ریٹائرڈ سب انسپکٹر ہیں۔ دونوں پاپولر فرنٹ آف انڈیا اور ایس ڈی پی آئی کے سرگرم رکن بتائے جارہے ہیں۔۔
پولیس نے کہا کہ جس گھر میں وہ رہتے تھے وہاں مارشل آرٹس اور فزیکل ایجوکیشن کے نام پر ہتھیاروں کے استعمال کی تربیت دی جاتی تھی۔ اس کے علاوہ ان دونوں پر مذہبی نفرت پھیلانے اور شدت پسندانہ کارکردگی کی بھی بات سامنے آئی ہے۔ تربیتی پروگرام میں بہت سے لوگوں کو خفیہ طریقے سے تربیت دی گئی ہے۔ تربیت میں شامل افراد کو ہدایت کی گئی کہ وہ اپنے اپنے علاقوں میں جا کر زیادہ سے زیادہ لوگوں کو تربیت دیں اور ان کی حوصلہ افزائی کریں۔ جب ان کے ٹھکانوں پر چھاپہ مارا گیا تو پولیس کو پی ایف آئی کا جھنڈا، پمفلٹ، کتابچے اور خفیہ دستاویزات ملے۔ جس میں بھارت کو 2047 تک اسلامی ریاست بنانے کی مہم سے متعلق دستاویزات برآمد ہوئی ہیں۔
وہیں پھلواری کے ایڈیشنل ایس پی منیش کمار نے کہا کہ ان دونوں کے پاس سے کئی قابل اعتراض دستاویزات ملے ہیں جو ملک مخالف پائے گئے، کوئی بھی برادری ایسے لوگوں کو اپنے ساتھ نہیں رکھنا چاہے گی، یہ دونوں لوگوں کو ہتھیار استعمال کرنے کی تربیت دے رہے تھے۔ معاملے کی تفتیش جاری ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Two People Arrested in Patna: مبینہ ملک مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے الزام میں پی ایف آئی کے دو کارکنان گرفتار