پردیپ کمار سنگھ نے پولیس انتظامیہ پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ضلع میں جتنے بھی منشیات فروشی کا کاروبار چل رہا ہے اس میں ضلع کے پولیس اہلکار شامل ہیں۔
پردیپ کمار سنگھ نے پولیس سپرنٹنڈنٹ پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ ان کے ناک کے نیچے اتنے کرائم ہو رہے مگر وہ اسے روکنے میں ناکام ثابت ہو رہی ہیں، یہی نہیں ضلع میں جتنے بھی داروغہ ہے سبھی کی ملی بھگت سے یہ کاروبار پھل پھول رہا ہے۔
انہوں نے کہا ضلع میں کرائم بڑھنے کے پیچھے زیادہ ہاتھ ایسے ہی لوگوں کی ہے جو نشہ کے عادی ہیں اور اسی نشہ میں یہ لوگ بڑا سے بڑا واقعہ انجام دے رہے ہیں۔ رکن پارلیمان اس معاملے کو لے کر وہ پولس محکمہ کے اعلیٰ افسران سے بات کریں گے۔
وہیں دوسری جانب ایس پی دھورت سائلی نے کہا کہ ضلع میں بڑھتے کرائم پر پوری طرح سے کنٹرول کر لیا گیا ہے اور اس میں شامل کسی بھی ملزم کو بخشا نہیں جا رہا ہے۔
رکن پارلیمان کو اگر کسی طرح کی کوئی اطلاع ہے جس میں وہ پولیس اہلکار کے شامل ہونے کی بات کر رہے ہیں تو وہ اطلاع دیں اس پر کارروائی ہوگی، مگر آج تک انہوں نے ایسی کوئی بات نہیں کہی ہے۔
شہر کے ایس ڈی پی او کنور دیوندر سنگھ نے کہا کہ ہم لوگ اسی کام کے لیے بیٹھے ہوئے ہیں، اگر رکن پارلیمان کے پاس کسی طرح کا کوئی ثبوت ہو تو وہ پیش کریں اس پر فوری کارروائی کی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ جتنے کم وسائل میں ضلع ارریہ پولیس کام کر رہی ہے وہ حیران کن ہے، پھر بھی ہم لوگ پوری ایمانداری سے کام کرتے ہیں۔