نوجوان بزرگوں کا سہارا ہوتا ہے، جب کسی چیز کی ضرورت پڑتی ہے تو بزرگوں کی نگاہ نوجوانوں کی طرف جاتی ہے، راہ چلتے کسی بزرگ کو اگر پریشانی ہو تو نوجوان فوراً بزرگوں کا ہاتھ تھام لیتے ہیں۔ مگر ذرا سوچئے اگر کوئی نوجوان بزرگ کو اس کے کام کرنے کے بہانے انہیں چکمہ دے کر اس کی چیز اڑا لے جائے تو کتنی تکلیف دہ بات ہوگی۔ ایسا ہی ایک معاملہ ارریہ میں پیش آیا۔
دراصل شہر کے باباجی کٹیا واقع ایک نالے کے پاس ایک بزرگ شخص عبد الفتح موٹرسائیکل لے کر کھڑے تھے اور سامنے بڑا سا نالہ تھا جسے بزرگ شخص پار نہیں کر پا رہے تھے، اتنے میں اس طرف سے آ رہے ایک نوجوان نے بزرگ سے کہا میں آپ کی گاڑی پار کرا دیتا ہوں، اس پر بزرگ نے نوجوان کو اپنی موٹرسائیکل دے دی، نوجوان موٹرسائیکل ہاتھ میں لے کر نالہ تو پار کرتا ہے مگر پار کرتے ہی موٹرسائیکل لے کر وہ فرار ہو جاتا ہے، بزرگ شور مچاتے رہے تب تک وہ وہاں سے فرار ہو گیا۔
عبد الفتح نے نگر تھانہ میں معاملہ کی جانکاری دیتے ہوئے درخواست دی، پولیس نے فوراً ایکشن لیتے ہوئے نوجوان کی تلاش میں لگ گئی اور آخر کار دو روز کے بعد ہی نوجوان کو موٹرسائیکل سمیت گرفتار کر لیا۔
گرفتار نوجوان کا نام محمد اویس ہے جو شہر کے ہریابارا کا رہنے والا ہے، نوجوان کو ٹاؤن ڈی ایس پی پشکر کمار نے آج صحافیوں کے سامنے پیش کر پورے معاملے سے روشناس کرایا، پشکر کمار نے کہا کہ گرفتار نوجوان کا ماضی میں کوئی ملزمانہ ریکارڈ نہیں ہے تاہم جانچ ہو رہی ہے۔