ریاست بہار کے ضلع ارریہ کے رانی گنج بلاک میں واقع دھوبنیہ پنچایت کے سید پور گاؤں اور اس کے اطراف کے درجنوں مقامی لوگوں نے آر جے ڈی کے سینئر رہنما و سابق رکن پارلیمان سرفراز عالم سے ملاقات کر اپنے مسائل سے آگاہ کیا۔
سرفراز عالم نے تمام لوگوں کی بات کو سنجیدگی سے سنا اور معاملے کو جلد از جلد حل کرنے کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ ارریہ کی ترقی کے لیے میری کوشش جاری رہیں گی۔ میں کسی عہدہ پر رہوں یا نہ رہوں لوگوں کے مسائل حل کرنے کے لیے میں ہمہ وقت تیار ہوں۔
دھوبنیہ پنچایت کے لوگوں کا کہنا تھا کہ رانی گنج مشرق اور جنوب میں آباد درجنوں پنچایت کے ساتھ امتیازی سلوک کیا جا رہا ہے، اس علاقے کا سب سے بڑا مسئلہ خستہ حال سڑک، بجلی، ہسپتال کی عدم دستیابی اور گاؤں میں اسکول کا نہیں ہونا ہے۔
عوام نے کہا کہ آج کے جدید یافتہ دور میں اس علاقے میں پچوں کے پڑھنے کے لیے ایک عدد مڈل اسکول اور ہائی اسکول تک نہیں ہے، یہ علاقہ ہر لحاظ سے پسماندہ ہے، یہ علاقہ ریزرویشن علاقوں میں سے ایک ہے، اسی وجہ سے یہاں کے تقریباً تمام ایم ایل اے وزارت کی خوشبو سے لطف اندوز ہوئے ہیں۔
مزید پڑھیں:یوم پیدائش: سیاسی موسم سے مشہور رام ولاس پاسوان
سرفراز عالم نے نے کہا کہ علاقے میں جو بھی سڑکیں، پل اور پلیا ہیں وہ سب مرحوم تسلیم الدین کی کاوشوں کا نتیجہ ہے۔ سرفراز عالم نے گاؤں والوں کو اعتماد دلاتے ہوئے کہا کہ اگرچہ میں ابھی اقتدار میں نہیں ہوں پھر بھی آپ کے مسائل کو حل کرنے کے لئے ہر ممکن کوشش کروں گا۔
سرفراز عالم نے مزید کہا کہ ریاستی حکومت کی اگر نیت صاف ہو تب ہی سیمانچل کی ترقی ممکن ہے۔ مرحوم تسلیم الدین نے اس علاقے کی خوش حالی اور سیلاب سے مکمل نجات کے لئے مہانندا بیسن کا منصوبہ بنایا تھا اور اس کی شروعات انہوں نے اپنی زندگی میں ہی کر دی تھی۔ اگر یہ مکمل طور پر زمین پر اتر جاتا تو آج سیمانچل کی تصویر کچھ اور ہوتی۔ لیکن افسوس موجودہ حکومت نے اس منصوبہ کو صرف کاغذات تک ہی محدود رکھا، زمینی سطح پر کوئی کام نہیں کیا گیا۔