نیتا جی سبھاش چندر بوس نے زندگی بھر ہندوستان کو انگریزی طاقتوں سے چھٹکارا دلانے کی تدبیریں کرتے رہے، آج جو ہم آزاد ہیں ان میں نیتا جی کا اہم رول رہا ہے۔ جسے کبھی فراموش نہیں کیا جا سکتا. مذکورہ باتیں آج سبھاش چندر بوس جینتی کے موقع پر نگر پریشد کی جانب سے منعقد ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ضلع کلکٹر پرشانت کمار نے کہی.
نگر پریشد کے چیئرمین رتیش رائے نے کہا کہ نگر پریشد ہر سال سبھاش چندر بوس کی جینتی تزک و احتشام کے ساتھ مناتا ہے تاکہ ہماری نسل اپنے مجاہدین کو یاد رکھ سکے- ساتھ ہی ان کے اندر اپنے ملک کے تئیں محبت و اخوت کا جذبہ کارفرما رہے-
سبھاش چندر بوس چاہتے تھے ملک میں تمام مذاہب و ملت کے لوگ ایک ساتھ پیار و محبت سے رہیں ۔تاکہ دشمن طاقتوں کا ہم متحد ہو کر مقابلہ کریں، آج بھی ہم انہیں کے بتائے ہوئے راستے پر چل رہے ہیں، یہ ملک گنگا جمنی تہذیب کا علمبردار ہے، یہاں کی جمہوریت پوری دنیا کے لئے ایک مثال ہے.
صحافی ہارون رشید غافل نے کہا کہ سبھاش چندر بوس جی کا ارریہ سے بھی تعلق رہا ہے، وہ یہاں آ چکے ہیں اور مختلف مواقع پر یہاں کے لوگوں کو خط و کتابت کے ذریعہ بھی رہنمائی کی ہے۔
آج ارریہ میں کئی جگہ ایسی ہیں جو نیتا جی کے نام سے موسوم ہے، سبھاش اسٹیڈیم، سبھاش مارکیٹ، سبھاش چوک وغیرہ. وہیں دوسری جانب لوک جن شکتی پارٹی کے ضلع صدر ببن سنگھ نے بھی اپنی رہائش گاہ پر درجنوں کارکنان کے ساتھ سبھاش چندر بوس کی جینتی منائی اور انہیں خراج عقیدت پیش کا. ببن سنگھ نے کہا کہ آج کے وقت میں ہمیں سبھاش چندر بوس کے بتائے ہوئے راستے پر چلنے کی ضرورت ہے.