ETV Bharat / state

'نتیش کمار اعتماد کے لائق نہیں '

author img

By

Published : Mar 14, 2020, 11:14 AM IST

بہار میں آئندہ مئی سے ہونے والے این پی آر میں وہ سوالات نہیں پوچھے جائیں گے جس کو لے لوگوں میں خاص کر مسلمانوں اور پچھڑوں میں ڈر اور خوف کا ماحول ہے۔ اس کے باوجود مظاہرے جاری ہیں۔

'نتیش کمار اعتماد کے لائق نہیں رہے'
'نتیش کمار اعتماد کے لائق نہیں رہے'

ریاست بہار کے کشن گنج میں شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے)، قومی شہریت رجسٹر (این آر سی) اور قومی آبادی کا رجسٹر یعنی این پی آر کے خلاف ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے مسلسل جاری ہیں۔

کشن گنج ضلع میں بھی جگہ جگہ احتجاجی جلوس ہو رہے ہیں۔ حالانکہ ریاستی حکومت نے اعلان کردیا ہے کہ بہار میں آئیندہ مئی سے ہونے والے این پی آر میں وہ سوالات نہیں پوچھے جائیں گے جس کو لے لوگوں میں خاص کر مسلمانوں اور پچھڑوں میں ڈر اور خوف کا ماحول ہے۔ اس کے باوجود مظاہرے جاری ہیں۔

'نتیش کمار اعتماد کے لائق نہیں رہے'

لوگوں میں دہشت ہے۔ عوام فیصلہ نہیں کر پا رہی ہے کہ حکومت پہلے سچ بول رہی تھی یا پھر اب جھوٹ پر پردہ ڈالا جارہا ہے۔ اس کی بڑی وجہ سیاسی رہنما بھی ہیں جو ان احتجاجی جلوس میں آکر شہریت ترمیمی قانون اور قومی آبادی کا رجسٹر یعنی این پی آر پر کچھ ایسا بول جاتے ہیں جس سے لوگوں کے دلوں میں ڈر گھر کر جاتا ہے۔

اسی کڑی میں گزشتہ رات مودھو پنچایت کے شاہین باغ میں مظاہرین کو خطاب کرتے ہوئے مجلس اتحاد المسلمین کے رہنما اظہار اصفی نے کہا کہ 'شہریت ترمیمی قانون کے ذریعہ ملک کی موجودہ حکومت ہماری گنگا جمنی تہذیب کو ختم کرنے کی فراق میں ہے۔ وہ ہمارے درمیان اختلاف پیدا کرنا چاہتی ہے، ہمیں بانٹنا چاہتی ہے۔

اصفی نے کہا کہ 'حکومت اس غلط فہمی میں نہ رہے کہ وہ اس قانون کے ذریعہ ہندو اور مسلمان کے درمیان جھگڑا کرانے میں کامیاب رہے گی۔'

اظہار اصفی نے کہا کہ 'شہریت قانون کے خلاف آج پورا بھارت ایک ساتھ کھڑا ہے۔'

اظہار اصفی نے مرکزی حکومت کے ساتھ ساتھ ریاستی حکومت پر بھی نشانہ سادھتے ہوئے کہا کہ 'بہار کی نتیش حکومت اب بھروسہ کے لائق نہیں رہی۔ نتیش کمار اپنی بات سے کب مکر جائے کہنا مشکل ہے۔'

انہوں نے کہا کہ 'آج بھلے ہی وہ این آر سی نافذ نہ کرنے کی بات کر رہے ہوں لیکن کیا پتہ کل انتخاب کے بعد وہ اپنی بات سے پلٹ جائے۔ نتیش کمار اعتماد کے لائق نہیں رہے۔'

اصفی نے کہا کہ جو شخص بی جے پی کے خلاف ووٹ لے کر بی جے پی میں جا ملے اس کے قول و فعل کا کوئی بھروسہ نہیں۔'

ریاست بہار کے کشن گنج میں شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے)، قومی شہریت رجسٹر (این آر سی) اور قومی آبادی کا رجسٹر یعنی این پی آر کے خلاف ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے مسلسل جاری ہیں۔

کشن گنج ضلع میں بھی جگہ جگہ احتجاجی جلوس ہو رہے ہیں۔ حالانکہ ریاستی حکومت نے اعلان کردیا ہے کہ بہار میں آئیندہ مئی سے ہونے والے این پی آر میں وہ سوالات نہیں پوچھے جائیں گے جس کو لے لوگوں میں خاص کر مسلمانوں اور پچھڑوں میں ڈر اور خوف کا ماحول ہے۔ اس کے باوجود مظاہرے جاری ہیں۔

'نتیش کمار اعتماد کے لائق نہیں رہے'

لوگوں میں دہشت ہے۔ عوام فیصلہ نہیں کر پا رہی ہے کہ حکومت پہلے سچ بول رہی تھی یا پھر اب جھوٹ پر پردہ ڈالا جارہا ہے۔ اس کی بڑی وجہ سیاسی رہنما بھی ہیں جو ان احتجاجی جلوس میں آکر شہریت ترمیمی قانون اور قومی آبادی کا رجسٹر یعنی این پی آر پر کچھ ایسا بول جاتے ہیں جس سے لوگوں کے دلوں میں ڈر گھر کر جاتا ہے۔

اسی کڑی میں گزشتہ رات مودھو پنچایت کے شاہین باغ میں مظاہرین کو خطاب کرتے ہوئے مجلس اتحاد المسلمین کے رہنما اظہار اصفی نے کہا کہ 'شہریت ترمیمی قانون کے ذریعہ ملک کی موجودہ حکومت ہماری گنگا جمنی تہذیب کو ختم کرنے کی فراق میں ہے۔ وہ ہمارے درمیان اختلاف پیدا کرنا چاہتی ہے، ہمیں بانٹنا چاہتی ہے۔

اصفی نے کہا کہ 'حکومت اس غلط فہمی میں نہ رہے کہ وہ اس قانون کے ذریعہ ہندو اور مسلمان کے درمیان جھگڑا کرانے میں کامیاب رہے گی۔'

اظہار اصفی نے کہا کہ 'شہریت قانون کے خلاف آج پورا بھارت ایک ساتھ کھڑا ہے۔'

اظہار اصفی نے مرکزی حکومت کے ساتھ ساتھ ریاستی حکومت پر بھی نشانہ سادھتے ہوئے کہا کہ 'بہار کی نتیش حکومت اب بھروسہ کے لائق نہیں رہی۔ نتیش کمار اپنی بات سے کب مکر جائے کہنا مشکل ہے۔'

انہوں نے کہا کہ 'آج بھلے ہی وہ این آر سی نافذ نہ کرنے کی بات کر رہے ہوں لیکن کیا پتہ کل انتخاب کے بعد وہ اپنی بات سے پلٹ جائے۔ نتیش کمار اعتماد کے لائق نہیں رہے۔'

اصفی نے کہا کہ جو شخص بی جے پی کے خلاف ووٹ لے کر بی جے پی میں جا ملے اس کے قول و فعل کا کوئی بھروسہ نہیں۔'

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.