ETV Bharat / state

پٹنہ: وقف بورڑ پر خرد برد کا الزام - بہار میں حقیقی وارث کی جگہ غاصب لوگ

سارن چھپرہ بہار کے وقف نمبر 1081 کے وقف املاک پر وراثت کا دعویٰ کرنے والے محمد پرویز اور قاسم رضا نے سنی وقف بورڈ پر حقیقی وارث کی جگہ غاصب لوگوں کو اس وقف املاک پر قبضہ دینے کا الزام عائد کیا ہے۔

پٹنہ: وقف بورڑ پر خرد برد کا الزام
author img

By

Published : Sep 25, 2019, 11:20 PM IST

Updated : Oct 2, 2019, 1:00 AM IST

ان کے مطابق ریاست بہارکے وقف املاک میں کمیٹی کا کھیل کئی دہائیوں سے چل رہا ہے، املاک کے وارثین کے درمیان متولی اور کمیٹی بنانے کا تنازعہ چلتا آرہا ہے۔ اس میں اہم رول وقف بورڈ ادا کرتا ہے۔ بورڈ کو وقف قانون کے تحت کمیٹی بنانے کا حق حاصل ہے لیکن زیادہ تر معاملوں میں بورڈ جانبدارانہ طور پر کمیٹی تشکیل کر تنازعہ کھڑا کر دیتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملک و ریاست گیر سطح پر وقف املاک کی تباہی کا واحد ذریعہ کمیٹیاں اور بورڈ کے بیچ تنازعہ ہے۔ بورڈ کے عہدے داران ان کمیٹیوں کے بیج تنازعہ پیدا کر کسی ایک فریق کو متولی بنا دیتا ہے اور وقف کے حقیقی وارث اس سے محروم رہتے ہیں۔

پٹنہ: وقف بورڑ پر خرد برد کا الزام

ان کا الزام ہے کہ بورڈ کے چیئرمین اور دوسرے عہدے داران غاصب کمیٹیوں کو کھڑا کر ان سے اپنا مفاد حاصل کرتے ہیں، کئی معاملوں میں وقف بورڈ وقف ٹریبیونل اور عدالتوں کے فیصلے کو بھی نظر انداز کر دیتا ہے۔

سارن چھپرہ بہار کے وقف نمبر 1081 پر دعویٰ کرنے والے وارث نے وقف بورڈ پر الزام عائد کیا ہے کہ وقف بورڈ نے ان کی جگہ غاصب لوگوں کو ان کے وقف املاک پر قبضہ دے دیا ہے۔اُن کے مطابق بہار ریاستی سنی وقف بورڈ نے وقف ٹریبیونل کا فیصلہ ماننے سے بھی انکار کیا ہے۔

اس معاملے میں جب ریاستی سنی وقف بورڈ کے چیئرمین محمد ارشاد اللہ سے گفتگو کرنے کی کوشش کی گئی تو انھوں نے یہ کہتے ہوئے صاف انکار کردیا کہ یہ معاملہ ابھی عدالت میں زیر سماعت ہے۔

وقف املاک پر وراثت کا دعویٰ کرنے والے محمد پرویز نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ مذکورہ وقف کے ہمارے بڑے بھائی محمد قاسم رضا حقیقی وارث ہیں۔

انہوں نے کہا کہ 'واقف نے اپنے وقف نامے میں صاف طور پر لکھا ہے کہ ان کے بعد انکا وارث اس وقف املاک کا متولی ہوگا جبکہ بہار ریاستی سنی وقف بورڈ نے ان کی جگہ کسی اور کو کمیٹی کا متولی بنا دیا اور ساتھ ہی نئی کمیٹی تشکیل دے دی جس کے خلاف انہوں نے پٹنہ ہائی کورٹ کے سینیئر وکیل سید علمدار حسین کے ذریعے عرضی دائر کی ہے۔

ان کے مطابق ریاست بہارکے وقف املاک میں کمیٹی کا کھیل کئی دہائیوں سے چل رہا ہے، املاک کے وارثین کے درمیان متولی اور کمیٹی بنانے کا تنازعہ چلتا آرہا ہے۔ اس میں اہم رول وقف بورڈ ادا کرتا ہے۔ بورڈ کو وقف قانون کے تحت کمیٹی بنانے کا حق حاصل ہے لیکن زیادہ تر معاملوں میں بورڈ جانبدارانہ طور پر کمیٹی تشکیل کر تنازعہ کھڑا کر دیتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملک و ریاست گیر سطح پر وقف املاک کی تباہی کا واحد ذریعہ کمیٹیاں اور بورڈ کے بیچ تنازعہ ہے۔ بورڈ کے عہدے داران ان کمیٹیوں کے بیج تنازعہ پیدا کر کسی ایک فریق کو متولی بنا دیتا ہے اور وقف کے حقیقی وارث اس سے محروم رہتے ہیں۔

پٹنہ: وقف بورڑ پر خرد برد کا الزام

ان کا الزام ہے کہ بورڈ کے چیئرمین اور دوسرے عہدے داران غاصب کمیٹیوں کو کھڑا کر ان سے اپنا مفاد حاصل کرتے ہیں، کئی معاملوں میں وقف بورڈ وقف ٹریبیونل اور عدالتوں کے فیصلے کو بھی نظر انداز کر دیتا ہے۔

سارن چھپرہ بہار کے وقف نمبر 1081 پر دعویٰ کرنے والے وارث نے وقف بورڈ پر الزام عائد کیا ہے کہ وقف بورڈ نے ان کی جگہ غاصب لوگوں کو ان کے وقف املاک پر قبضہ دے دیا ہے۔اُن کے مطابق بہار ریاستی سنی وقف بورڈ نے وقف ٹریبیونل کا فیصلہ ماننے سے بھی انکار کیا ہے۔

اس معاملے میں جب ریاستی سنی وقف بورڈ کے چیئرمین محمد ارشاد اللہ سے گفتگو کرنے کی کوشش کی گئی تو انھوں نے یہ کہتے ہوئے صاف انکار کردیا کہ یہ معاملہ ابھی عدالت میں زیر سماعت ہے۔

وقف املاک پر وراثت کا دعویٰ کرنے والے محمد پرویز نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ مذکورہ وقف کے ہمارے بڑے بھائی محمد قاسم رضا حقیقی وارث ہیں۔

انہوں نے کہا کہ 'واقف نے اپنے وقف نامے میں صاف طور پر لکھا ہے کہ ان کے بعد انکا وارث اس وقف املاک کا متولی ہوگا جبکہ بہار ریاستی سنی وقف بورڈ نے ان کی جگہ کسی اور کو کمیٹی کا متولی بنا دیا اور ساتھ ہی نئی کمیٹی تشکیل دے دی جس کے خلاف انہوں نے پٹنہ ہائی کورٹ کے سینیئر وکیل سید علمدار حسین کے ذریعے عرضی دائر کی ہے۔

Intro:ریاست کے وقف املاک میں کمیٹی کا کھیل کئی دہائیوں سے چل رہا ہے املاک کے وارثین کے درمیان متولی اور کمیٹی بنانے کا تنازعہ جلتا رہتا ہے اس میں اہم رول وقف بورڈ ادا کرتا ہے بورڈ کو وقف قانون کے تحت کمیٹی بنانے کا حق حاصل ہے لیکن زیادہ تر معاملے میں بورڈ جانبدارانہ طور پر کمیٹی تشکیل کر تنازعہ کھڑا کر دیتا ہے


Body:ملک و ریاست گیر سطح پر وقف املاک کی تباہی کا واحد ذریعہ کمیٹیاں اور بورڈ کے بیچ تنازعہ ہے بورڈ کے عہدے داران ان کمیٹیوں کے بیج تنازعہ پیدا کر کسی ایک فریق کو متولی بنا دیتا ہے کی معاملے میں واقف کے حقیقی وارثین اس سے محروم ہوتے ہیں ان کا الزام ہے کہ بورڈ کے چیئرمین اور دوسرے عہدے داران غاصب کمیٹیوں کو کھڑا کر ان سے اپنا مفاد حاصل کرتے ہیں کئی معاملوں میں وقف بورڈ وقف ٹریبیونل اور عدالتوں کے فیصلے کو بھی نظر انداز کر دیتا ہے

اسی طرح کا ایک معاملہ سارن چھپرہ بہار کے وقف نمبر 1081 کا ہے جو وقف الاولاد ہے حقیقی وارث نے وقف بورڈ پر الزام عائد کیا ہے کہ وقف بورڈ نے ان کی جگہ غاصب لوگوں کو اس وقف املاک پر قبضہ دے دیا ہے بہار ریاستی سنی وقف بورڈ نے وقف ٹریبیونل کا فیصلہ بھی نہیں مانا

اس معاملے میں جب ریاستی سنی وقف بورڈ کے چیئرمین محمد ارشاد اللہ سے گفتگو کرنے کی کوشش کی گئی تو انھوں نے یہ کہتے ہوئے صاف انکار کردیا کہ یہ معاملہ ابھی عدالت میں زیر سماعت ہے


بائٹ محمد پرویز اور قاسم رضا وقف نمبر1081 سارن چھپرہ بہار کے حقیقی وارث

محمد پرویز نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی ملاقات میں بتایا کہ مذکورہ وقف کے ہمارے بڑے بھائی محمد قاسم رضا حقیقی وارث ہے واقف نے اپنے وقت نامے میں صاف طور پر لکھا ہے کہ ان کے بعد انکا وارث اس وقف املاک کا متولی ہوگا بہار ریاستی سنی وقف بورڈ نے ان کی جگہ کسی اور کو کمیٹی کا متولی بنا دیا اور ساتھ ہی نئی کمیٹی تشکیل دے دی جس کے خلاف انہوں نے پٹنہ ہائی کورٹ کے سینئر وکیل سید علمدار حسین کے ذریعے عرضی دائر کی ہے




Conclusion:
Last Updated : Oct 2, 2019, 1:00 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.