آل انڈیا ملی کونسل بہار کی مجلس عاملہ کی ایک اہم نشست ریاستی دفتر پٹنہ میں منعقد All India milli Council Meeting ہوئی۔ جس کی صدارت ریاستی صدر ڈاکٹر عتیق الرحمان قاسمی نے کی۔
پروگرام میں مہمان خصوصی کی حیثیت سے کرناٹک کے اسسٹنٹ جنرل سکریٹری مولانا شاہ قادری مصطفی رفاعی جیلانی شرکت کی۔
نشست کا آغاز کونسل کے ریاستی کارگزار جنرل سیکرٹری مولانا نافع عارفی نے کونسل کی کارکردگی و مختلف کمیٹیوں کی رپورٹ پیش کر کے کی۔
پروگرام میں مختلف ایجنڈوں پر گفتگو کی گئی لیکن ان میں سے سب سے اہم دھرم سنسد کے ذریعہ پھیلائی جا رہی مذہبی منافرت کو روکنے پر سب سے زیادہ زور دیا گیا۔
ملی کونسل کے قومی نائب صدر مولانا انیس الرحمن قاسمی نے کہا کہ دھرم سنسد میں جس طرح کی اشتعال انگیزی اور نفرت کی باتیں کی جارہی ہیں وہ دھرم سے وابستہ کوئی بھی شخص نہیں کر سکتا، یہ سب ادھرم اور غیر مذہبی باتیں ہیں، یہ شیطانی عمل ہے جس کا ہر طبقے کو مذمت کرنا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں: Reopening Of Schools, College: کورونا گائیڈ لائن ضابطہ کے ساتھ حکومت تعلیمی اداروں کو کھولے، مولانا انیس الرحمٰن قاسمی
انھوں نے گزشتہ دنوں رکن پارلیمان اسدالدین اویسی پر ہوئے حملے کی بھی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ نوجوانوں کو مشتعل کرنے کی کوشش ہو رہی ہے جو ملک کی سلامتی کے لیے صحیح نہیں ہے، ایسے لوگوں پر سخت سے سخت کارروائی ہونی چاہیے۔
کرناٹک سے تشریف لائے ملی کونسل کے اسسٹنٹ جنرل سکریٹری مولانا مصطفیٰ رفاعی جیلانی نے موجودہ صورتحال میں تعلیمی مشن پر زور دیتے ہوئے کہا کہ جب تک معاشرہ کا ایک ایک فرد تعلیم یافتہ نہیں ہوگا تب تک چین سے نہیں بیٹھ سکتے، اسی لیے ہم لوگوں نے تعلیم 2050 مشن کا آغاز کیا ہے تاکہ مقررہ ہدف تک معاشرے کو تعلیم یافتہ بنایا جائے۔
مجلس عاملہ کی میٹنگ میں بہار کے مختلف اضلاع سے تشریف عہدے داران نے بھی اظہار خیال کیا۔ مولانا سید شاہ قادری مصطفی رفاعی جیلانی کی دعا پر مجلس کا اختتام ہوا۔