ریاست بہار کے دارالحکومت پٹنہ میں اتوار کے روز 'رابڑی دیوی کی رہائش گاہ' پر ہونے والا ہائی وولٹیج ڈرامہ ایک بجے رات میں ختم ہوا۔
دراصل پورا معاملہ یہ ہے کہ آر جے ڈی کے سربارہ لالو پرساد یادو کے بڑے بیٹے تیج پرتاپ یادو کی شادی پارٹی کے ہی سابق رکن اسمبلی اور سابق وزیر چندریکا رائے کی بیٹی ایشوریا رائے سے 12 مئی 2018 کو ہوئی تھی لیکن شادی کے کچھ ہی دنوں بعد تیج پرتاپ یادو نے پٹنہ سول کورٹ میں بیوی ایشوریا سے طلاق کے لئے درخواست دی تھی۔
اسی ہائی وولٹیج ڈرامہ کے بیچ کل رات جب ایشوریہ 'رابڑی آواس' پہنچیں تو انہیں گھر میں انٹری نہیں ملی۔
ایشوریہ 'رابڑی آواس' میں داخلہ نہ مل پانے کی وجہ سے احتجاج کرنے لگیں اور وہیں دھرنے پر بیٹھ گئیں۔ اسی دوران، ڈی ایس پی کے وہاں پہنچنے کے بعد رابڑی دیوی کے ساتھ بات چیت ہوئی۔ تب معاملہ طے پا گیا اور ایشوریا گھر میں داخل ہونے میں کامیاب ہوئیں۔
اتوار کی شام چندریکا رائے نے ڈی جی پی سے بھی اس تعلق سے ملاقات کی۔
ایشوریہ نے متعدد سنگین الزامات لگائے۔
ایشوریا نے میڈیا کے سامنے اپنی ساس اور بڑی نند میسا بھارتی کے خلاف متعدد سنگین الزامات عائد کیے۔ انہوں نے کہا کہ 'رابڑی دیوی نے انہیں گھر سے باہر نکال دیا ہے۔ ایشوریا نے اپنی بڑی نند میسا بھارتی پر بھی سنگین الزامات عائد کیے۔
انہوں نے کہا کہ میسا بھارتی ان کا گھر توڑنے کی کوشش کر رہی ہیں۔ وہ انہیں کھانا نہیں دیتی ہیں۔ کھانا اس کے مائکے سے آتا ہے۔
رابڑی دیوی سے بات کرنے کے بعد معاملہ کچھ ٹھنڈا ہوا۔
اسی دوران، ڈی ایس پی کے وہاں پہنچنے کے بعد رابڑی دیوی کے ساتھ ڈی ایس پی کی بات چیت ہوئی۔ تب جا کر معاملہ حل ہوا اور ایشوریہ گھر میں داخل ہوئیں۔
ایشوریہ کے گھر میں داخل ہونے کے بعد ان کے والدین اپنے گھر واپس لوٹ آئے۔