گیا: ریاست بہار کے گیا ہوائی اڈہ پر حاجیوں کی واپسی کو مدنظر رکھتے ہوئے ڈی ایم تیاگ راجن ایس ایم نے آج تیاریوں کا جائزہ لیا ہے، گیا ہوائی اڈہ سے گزشتہ چودہ برسوں سے بہار کے حجاج کرام کی پرواز اور واپسی کا سلسلہ جاری ہے تاہم پہلی بار حجاج کرام کی واپسی کے موقع پر کیے جانے والے انتظامات اور تیاریوں کے حوالے سے ڈی ایم کی صدارت میں جائزہ میٹنگ بھی ہوئی ہے جس میں ایئرپورٹ اتھارٹی کے افسران، ضلع انتظامیہ کے افسران اور اہلکار ، پولیس اہلکار اور سی آئی ایس ایف کے افسران و گیا رضاکار میٹنگ میں شامل ہوئے۔
میٹنگ میں بتایا گیا کہ گیا ہوائی اڈے پر حجاج کرام کی واپسی کا سلسلہ 18 جولائی سے یکم اگست تک ہوگا، میٹنگ میں ضلع مجسٹریٹ نے حجاج کرام کی واپسی کی تیاریوں کا تفصیلی جائزہ لیا اور متعلقہ عہدیداروں کی جانب سے بتایا گیا کہ مسافروں کی سہولت کے لیے پینے کے صاف پانی، بیت الخلاء، باتھ روم، کولر، مناسب روشنی کے ساتھ ساتھ باتھ روم، نماز گاہ وغیرہ کا بھی مکمل انتظام کیا جائے گا۔
انہوں نے تمام عہدیداروں کو ہدایت کی کہ وہ اپنی ذمہ داریاں احسن طریقے سے نبھائیں، جس طرح سے ایام پرواز کے دوران تیاریاں کی گئی تھیں اسی تیاریوں کو مدنظر رکھتے ہوئے واپسی کے اس عرصے میں بھی بہتر انتظامات کیے جائیں، انہوں نے پی ایچ ای ڈی کے ایگزیکٹیو انجینئر کو ہدایت کی کہ محکمہ پی ایچ ڈی آئندہ 24 گھنٹوں میں بیت الخلاء اور پینے کے پانی کے تمام انتظامات کا جائزہ لینے کے ساتھ ساتھ تمام بیت الخلاء کی صفائی کو دوبارہ چیک کرنے کو یقینی بنائیں۔
ضلع مجسٹریٹ نے ایگزیکٹیو آفیسر میونسپل کونسل بودھ گیا کو ہدایت دی کہ وہ ہوائی اڈے کے احاطے کی صفائی کے لیے مزدوروں کی کافی تعداد رکھ کر صفائی کے کام کو یقینی بنائیں، انہوں نے روزانہ فوگنگ کرانے کی بھی ہدایت کی اور ساتھ ہی کہا ہے کہ بارش کا موسم ہے ایسے میں پنڈال کے اردگرد پانی جمع ہونے کی صورت میں پانی کی نکاسی کا مکمل نظام رکھا جائے گا، ضرورت پڑنے پر واٹرنگ پمپ کو بھی بیک اپ کے طور پر رکھا جائے۔
ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ نے ہدایت کی کہ حج سے واپس آنے والے حجاج کرام کی سہولت کے لیے ایئرپورٹ پر عارضی کنٹرول روم، ہیلتھ چیک اپ کیمپ، پولیس کنٹرول وغیرہ کو پوری لگن سے کام کرتے رہنا چاہیے۔ ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ نے سول سرجن کو ہدایت کی کہ بارش کا موسم ہے زہریلے سانپ و کیڑے مکوڑے وغیرہ کے نکلنے کو خارج از امکان قرار نہیں دیا جا سکتا، اس صورتحال میں گیمکسین کا اسپرے کرنا انتہائی ضروری ہے، واپسی کی آخری تاریخ تک گمیکسن دوائی کا باقاعدہ اسپرے، بلیچنگ پاؤڈر کے ساتھ دیگر ادویات کے چھڑکاؤ کو یقینی بنائیں اور تمام جان بچانے والی ادویات اور ایمبولینس کے ساتھ ایئرپورٹ پر ڈاکٹر اور پیرا میڈیکل اسٹاف کی موجودگی کو یقینی بنائیں۔
مزید پڑھیں: امام کعبہ نے خطبہ حج میں مسلمانوں کو متحد ہونے کی تلقین کی
ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ نے پولیس افسران اور ٹریفک افسر کو ہدایت کی کہ واپسی کے دوران حجاج کرام کے عزیز و اقارب کی بڑی تعداد ان کے استقبال کے لیے ایئرپورٹ پر آتی ہے، اس دوران گاڑیوں کی آمدورفت بہت بڑھ جاتی ہے، اس کے لیے ٹریفک کو کنٹرول کرنا بہت ضروری ہے۔ اضافی پولیس اہلکاروں اور ٹریفک اہلکاروں کو تعینات کرکے ٹریفک کو ہموار رکھیں۔ انہوں نے کہا کہ خواتین پولیس اہلکاروں کو بھی حسب ضرورت تعداد میں تعینات کیا جائے تاکہ حجاج کرام کو ہر طرح سے سہولت دستیاب ہو، اس کے بعد ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ اور دیگر متعلقہ حکام نے ہوائی اڈے کا معائنہ کیا اور جو کمیاں تھیں اُسے پر کرنے کو کہا گیا ہے۔ اِس موقع پر گیا رضا کار بھی موجود رہے جنہوں نے انتظامیہ کو یقین دلایا کہ وہ ایام پرواز کی طرح ہی حجاج کرام کی واپسی کے دوران ان کی خدمت میں مصروف رہیں گے۔