ریاست بہار میں بھاگلپور ضلع کے خریق تھانہ علاقہ میں منگل کی صبح ٹرک اور بس کے مابین ہوئی ٹکر میں نو مہاجر محنت کش مزدوروں کی موت ہوگئی، اور چھ سے زائدزخمی ہو گئے۔
نوگچھیا کی پولیس سپرنٹنڈنٹ نیدھی رانی نے بتایاکہ مہاجر محنت کش پڑوسی کے کسی ریاست سے سائیکل سے آرہے تھے، تبھی انہوں نے نوگچھیا زیرومائل کے نزدیک لوہے کے راڈ لدے ایک ٹرک کے ڈرائیور کو روکا اور اس کی رضامندی سے ٹرک پر سوار ہوگئے۔
ٹرک نیشنل شاہراہ نمبر 31 پرا مبھو موڑ کے نزیک پہنچا ہی تھا کہ مہاجر محنت کشوں کو لیکر سمت مخالف سے آرہی تیز رفتار بس سے سیدھی ٹکر ہوگئی ہے، اور ٹرک سڑک کنارے گڑھے میں پلٹ گیا۔
مسز رانی نے بتایاکہ اس حادثے میں ٹرک پر لدے لوہے کے موٹے راڈ کے نیچے دب جانے سے اس پر سوار نو مزدور کی موقع پر ہی موت ہوگئی، وہیں بس پر سوار چھ سے زائد مہاجر محنت کش زخمی ہوگئے۔
انہوں نے بتایا کہ لاشیں کرین کی مدد سے نکالی گئیں، تاہم ٹرک پر سوار مزدور کہاں سے آرہے تھے یہ معلوم نہیں ہے، لیکن ایسا ممکن ہےکہ وہ پڑوسی ریاست مغربی بنگال یا جھارکھنڈ سے آرہے ہوں گے۔
پولیس سپرنٹندنٹ نے بتایا کہ مرنے والوں میں سے چار کی شناخت ہوپائی ہے، جبکہ بقیہ پانچ کی شناخت کی کوشش کی جارہی ہے۔
شناخت کرلیے گئے متوفیوں میں مغربی چمپارن ضلع کے ظالم میاں اور نور ہدیٰ میاں اور مشرقی چمپارن ضلع کے ظلم میاں اور شوکت علی شامل ہیں۔
محترمہ رانی نے بتایاکہ اس دوران تباہ شدہ بس دربھنگہ سے مہاجر محنت کشوں کو لیکر بانکا جارہی تھی اور اس میں سوار چھ سے زائد مزدور زخمی ہوگئے ہیں۔
زخمیوں کو نو گچھیا سب ڈویژنل ہسپتال میں داخل کرایا گیا ہے جہاں ابتدائی علاج کے بعدان میں سے چار دیگر کو جواہر لال نہرو میڈیکل کالج ہسپتال ( جے ایل این ایم سی ایچ ) بھاگلپور بھیج دیا گیا ہے۔
پولیس نے لاشوں کو تحویل میں لیکر پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا ہے، تاہم اہل خانہ کے پہنچتے ہی لاشیں انہیں سونپ دی جائیں گی۔
دریں اثنا کانگریس رہنما سدا نند سنگھ نے اس خوفناک حادثے میں مہاجر مزدوروں کی موت پر گہری تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے حکومت سے مرنے والوں کے اہل خانہ کو ۔ دس۔ دس لاکھ روپے اور زخمیوں کو ایک، ایک لاکھ روپے معاوضہ دینے کا مطالبہ کیا ہے۔