ان ارکارن میں رادھاچرن ساہ ، دلیپ رائے ، سنجے پرساد ، رنویجے سنگھ اور کریم عالم کے نام شامل ہیں۔
سبھی رہنما ریاست کے وزیر اعلی نتیش کمار کی رہائش گاہ پر سی ایم نتیش کمار کے سامنے جے ڈی یو میں شامل ہوئے۔
رواں برس بہار میں اسمبلی انتخابات ہونے والے ہیں۔
اس سے قبل رہنماؤں کی تبدیلی کا عمل شروع ہوچکا ہے۔
قانون سازی کونسل کی 9 نشستوں پر 7 جولائی2020 کو انتخابات ہونے ہیں۔
تمام قانون ساز کونسل کے ارکان جنہوں نے پارٹی تبدیل کی ہے وہ پہلے سے ہی آر جے ڈی کے سربراہ تیجشوی یادو اور پارٹی کے خلاف بیان بازی کرتے رہے ہیں۔
آر جے ڈی کے رہنما مرتینجے تیواری کا کہنا ہے کہ این ڈی اے جمہوریت کا قتل کرنے میں ماہر ہے۔ بی جے پی نے مہاراشٹر اور مدھیہ پردیش میں بھی ایسا ہی کیا۔
اب اگر جے ڈی یو کی مدد سے بہار میں یہ کام کر رہے ہیں تو چونکانے والی کوئی بات نہیں ہے۔
آر جے ڈی کے قومی نائب صدر رگھوونش پرساد سنگھ نے استعفی دے دیا ہے۔
سیاسی مبصرین کا کہنا ہے کہ انتخابات سے قبل راشٹریہ جتنا دل کے قانون ساز کونسل کے ارکان کے نکل جانے سے پارٹی کو دھچکا لگا ہے۔