ایمبولینس ملازمین کی ہڑتال کی وجہ سے مریضوں کو بے حد پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
ریاست کے دارالحکومت پٹنہ میں ایمبولینس ملازمین کے ساتھ ہو رہی زیادتی، یونین کے مہا منتری و پٹنہ ضلع کے ضلع صدر کو من مانی طریقہ سے ہٹائے جانے اور زیادہ گھنٹے کام کرنے، کم مزدوری دئے جانے کے سلسلے میں ارریہ ضلع کے ایمبولینس ملازم یونین کی جانب سے غیر معینہ مدت کے لیے ہڑتال کی گئی ہے۔
ایمبولینس ملازم صدر ہسپتال احاطہ میں ایمبولینس گاڑی کھڑی کر کے اپنے مطالبات کی حمایت میں دھرنے پر بیٹھ گئے ہیں جس سے ضرورت مند مریضوں کو پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
مظاہرین کا کہنا ہے کہ ان کے ساتھ جو زیادتی کی جا رہی ہے، وہ بند ہونی چاہئے، ورنہ وہ ہڑتال جاری رکھیں گے۔
ہڑتال پر بیٹھے ملازم کا مطالبہ ہے کہ پی ڈی پی ایل اور سمان فاؤنڈیشن کے ذریعہ 102 ایمبولینس ملازم کو سرکاری سہولیات سے محروم رکھا گیا ہے۔
علاوہ ازیں آواز اٹھانے پر یونین کے عہدہ داروں کو ڈرایا دھمکایا جا رہا ہے،جب کہ یونین کے مہا منتری سونو کمار اور پٹنہ ضلع صدر راجیش کمار کو برخواست کر دیا گیا ہے۔ جب تک ہمارے یونین کے لوگوں کو دوبارہ سے بحال نہیں کر لیا جاتا تب تک ہم لوگ ہڑتال پر رہیں گے۔
ارریہ ایمبولینس ملازم یونین کے ضلع صدر شمشاد عالم نے کہا کہ ہمارے مطالبات جائز ہے، ضلع میں 102 ایمبولینس ملازم ہیں، سبھی آٹھ گھنے کے بجائے بارہ گھنٹے کام پر مامور رہتے ہیں، ہماری مانگ ہے کہ چار گھنٹے کا اوور ٹائم بھی ہم لوگوں کو دیا جائے، یہ ہمارا حق ہے۔ حکومت نے جو ہم لوگوں کے لئے طے مزدوری کیا ہے اس سے بھی ہم لوگ محروم ہیں۔ وہیں دوسری جانب ایمبولینس ہڑتال سے مریضوں کو کافی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑا، مریضوں کے رشتہ دار ایمبولینس کے لئے بھٹکتے دیکھے گئے۔