بارہموملہ کے سوپور علاقے میں رہنے والے ایک 18 سالہ طالب علم نے ڈپرشن کے عنوان پر کتاب لکھی ہے۔
سوپور قصبہ سے 10 کلو میٹر دور ڈورو علاقے کے رہنے والے 18 سالہ طالب علم مصیب الطاف نے لاک ڈاون کے دوران اس کتاب کو مکمل کیا۔
ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے مصیب الطاف نے بتایا 'اس کتاب کو میں نے سنہ 2020 میں کووڈ-19 کے پیش نظر نافذ لاک ڈاون کے دوران لکھنا شروع کیا'۔
مصیب نے کہا 'ملک کے ساتھ ساتھ جموں و کشمیر میں بہت سے ایسے افراد موجود ہیں۔ جن میں خاص طور پر نوجوان، بزرگ اور خواتین ڈپریشن اور ذہنی کوفت کے شکار ہورہے ہیں۔ اسی لیے انہوں نے اس عنوان پر کتاب لکھنے کا فیصلہ کیا۔
اسی لیے میں نے اس کتاب کے ذریعہ ڈیپریشن کی پریشانی میں مبتلا افراد کو ڈیپریشن سے بچنے کے لیے اہم موضوعات پر بات کی ہے۔
یہ بھی پڑھیے
'پاکستان کی دھمکیوں کے باوجود مرکزی حکومت نے ریٹلے بجلی پروجیکٹ کو منظور کیا'
مصیب نے کہا 'اس کتاب کو لکھنے کے دوران میرے والدین کے ساتھ ساتھ دوست اور اساتذہ نے بہت حوصلہ افزائی کی اور اپنا تعاون دیا'۔
مصیب نے مزید کہا 'میں تمام ان نوجوانوں سے گذارش کرنا چاہتا ہوں کہ اپنا قیمتی وقت پڑھائی کے ساتھ ساتھ دیگر کاموں میں صرف کریں اور اپنے آپ کو ڈیپریشن کا شکار نہ ہونے دیں۔