ETV Bharat / state

Sikhs demand CBI Probe in AEE Death: سکھ انجینئر کی موت کی سی بی آئی تحقیقات کا مطالبہ

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Sep 1, 2023, 8:10 PM IST

شمالی کشمیر کے ضلع بارہمولہ میں انجینئر گرمیت سنگھ کی پر اسرار موت کے بعد بارہمولہ میں احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔ چار روز لاپتہ رہنے کے بعد انجینئر کی لاش دریائے جہلم سے برآمد ہوئی تھی۔

سکھ انجینئر کی موت کی سی بی آئی تحقیقات کا مطالبہ
سکھ انجینئر کی موت کی سی بی آئی تحقیقات کا مطالبہ

سکھ انجینئر کی موت کی سی بی آئی تحقیقات کا مطالبہ

بارہمولہ (جموں کشمیر) : شمالی کشمیر کے بارہمولہ ضلع میں چند روز قبل پر اسرار حالت میں مردہ پائے گئے اسسٹنٹ ایگزیکٹیو انجینئر، گرمیت سنگھ، کی ہلاکت کے خلاف سکھ برادری کی جانب سے احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔ احتجاجیوں نے انجینئر کی موت کو غیر فطری قراری دیتے ہوئے قتل کا الزام عائد کیا ہے۔ احتجاجی حکام سے موت کی وجہ تلاش کرنے اور قاتل کو پکڑنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

پر اسرار حالت میں لاش برآمد ہونے کے بعد سے بارہمولہ میں سکھ برادری کی جانب سے احتجاجی مظاہروں میں مقامی مسلمانوں نے بھی شرکت کی۔ سیول سوسائٹی ممبران سمیت سیاسی جماعتوں کے کارکنان نے بھی احتجاج میں شرکت کرکے سکھ برادری کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا۔ احتجاج میں شامل سیاسی کارکنان نے گرمیت سنگھ کی موت کی تحقیقات سی بی آئی کے سپرد کرنے کی بھی سفارش کی ہے۔

مزید پڑھیں: NCM on sikh engineer death: بارہمولہ میں سکھ انجینئر کی پر اسرار موت پر قومی اقلیتی کمیشن کا بیان

میڈیا نمائندوں کے ساتھ بات کرتے ہوئے متوفی کی اہلیہ نے کہا: ’’کسی کے ساتھ لین دین یا کوئی تنازعہ نہیں، وہ (گرمیت) گھر سے نکلنے اور چار روز بعد ان کی لاش برآمد ہوئی ہے۔ یہ فطری موت قطعاً نہیں ہو سکتی، حکام کو چاہئے کہ جلد سے جلد قاتل کا پتہ لگا کر ہمیں انصاف فراہم کیا جائے۔‘‘ واضح رہے کہ چند روز قبل گرمیت سنگھ اپنی رہائش گاہ سے دفتر روانہ ہوئے تاہم بعد شام دیر گئے جب وہ گھر نہیں لوٹے اور ان کے ساتھ رابطہ بھی منقطع ہوا، تو اہل خانہ نے طور پر پولیس کو مطلع کیا جنہوں نے گرمیت سنگھ کی تلاش شروع کر دی۔ ضلع انتظامیہ بارہمولہ سمیت جموں کشمیر پولیس نے گرمیت سنگھ کو ڈھونڈنے کا عمل تیز کیا اور جس کے بعد ان کی لاش کو بارہمولہ کے گانٹمولہ علاقے کے قریب لوئر جہلم سے برآمد کی گئی۔

سکھ انجینئر کی موت کی سی بی آئی تحقیقات کا مطالبہ

بارہمولہ (جموں کشمیر) : شمالی کشمیر کے بارہمولہ ضلع میں چند روز قبل پر اسرار حالت میں مردہ پائے گئے اسسٹنٹ ایگزیکٹیو انجینئر، گرمیت سنگھ، کی ہلاکت کے خلاف سکھ برادری کی جانب سے احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔ احتجاجیوں نے انجینئر کی موت کو غیر فطری قراری دیتے ہوئے قتل کا الزام عائد کیا ہے۔ احتجاجی حکام سے موت کی وجہ تلاش کرنے اور قاتل کو پکڑنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

پر اسرار حالت میں لاش برآمد ہونے کے بعد سے بارہمولہ میں سکھ برادری کی جانب سے احتجاجی مظاہروں میں مقامی مسلمانوں نے بھی شرکت کی۔ سیول سوسائٹی ممبران سمیت سیاسی جماعتوں کے کارکنان نے بھی احتجاج میں شرکت کرکے سکھ برادری کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا۔ احتجاج میں شامل سیاسی کارکنان نے گرمیت سنگھ کی موت کی تحقیقات سی بی آئی کے سپرد کرنے کی بھی سفارش کی ہے۔

مزید پڑھیں: NCM on sikh engineer death: بارہمولہ میں سکھ انجینئر کی پر اسرار موت پر قومی اقلیتی کمیشن کا بیان

میڈیا نمائندوں کے ساتھ بات کرتے ہوئے متوفی کی اہلیہ نے کہا: ’’کسی کے ساتھ لین دین یا کوئی تنازعہ نہیں، وہ (گرمیت) گھر سے نکلنے اور چار روز بعد ان کی لاش برآمد ہوئی ہے۔ یہ فطری موت قطعاً نہیں ہو سکتی، حکام کو چاہئے کہ جلد سے جلد قاتل کا پتہ لگا کر ہمیں انصاف فراہم کیا جائے۔‘‘ واضح رہے کہ چند روز قبل گرمیت سنگھ اپنی رہائش گاہ سے دفتر روانہ ہوئے تاہم بعد شام دیر گئے جب وہ گھر نہیں لوٹے اور ان کے ساتھ رابطہ بھی منقطع ہوا، تو اہل خانہ نے طور پر پولیس کو مطلع کیا جنہوں نے گرمیت سنگھ کی تلاش شروع کر دی۔ ضلع انتظامیہ بارہمولہ سمیت جموں کشمیر پولیس نے گرمیت سنگھ کو ڈھونڈنے کا عمل تیز کیا اور جس کے بعد ان کی لاش کو بارہمولہ کے گانٹمولہ علاقے کے قریب لوئر جہلم سے برآمد کی گئی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.