مونسیپل کونسل سوپور کے الیکشن ختم ہوئے۔ بارہ ووٹوں سے سبقت حاصل کرکے مسرت نثار سوپور میونسپل کونسل کی چیئرمین کے لیے منتخب ہوئے جبکہ ڈپٹی چیئرمین سوپور کے لیے محمد یوسف رادوو نے 12 ووٹوں سے سبقت حاصل کرکے جیت حاصل کی۔
شمالی کشمیر کے ضلع بارہمولہ کے تحصیل ہیڈ کوارٹر سوپور میں آج میونسپل کونسل کے دفتر پر صبح سے ہی چیئرمین کی کرسی کے لیے انتخابات کا عمل شروع کیا گیا جس کے لیے نیشنل کانفرنس کی طرف سے مسرت اور آزاد امیدوار عرفان علی نے چیئرمین کی کرسی کے لیے فارم جمع کروائے تھے۔ اسی سلسلے میں آج میونسپل کونسل کے دفتر پر باضابطہ طور پر ووٹ ڈالنے کا عمل شروع کیا گیا ہے۔
اس انتخابات کے لیے نیشنل کانفرنس کی تعداد 10، پی ڈی پی کی تعداد ایک، آزاد کونسلروں کی تعداد تین اور بھارتیہ جنتا پارٹی کی طرف سے پانچ کونسلرز اپنے ووٹ کاسٹ کرنے کیلے آئے تھے۔
انتخابات کے دوران نیشنل کانفرنس اور بھارتیہ جنتا پارٹی کے درمیان اس وقت اچانک افراتفری پھیل گئی جب ایک کونسلر نے 30 مارچ کو ایک ویڈیو کے ذریعے اپنا استعفی دینے کی بات کرتے ہوئے یہ کہا تھا کہ 'میں توحید باغ سوپور سیٹ سے باضابطہ طور پر استعفی دیتا ہوں۔ میرا اب کسی سیاسی پارٹی اور سوپور مونسپل کونسل کے ساتھ کوئی وابستگی نہیں ہے'۔ لیکن آج اس وقت دفتر کے اندر افرا تفری کا ماحول پھیل گیا جب بھارتی جنتا پارٹی کے ممبروں نے اس بات کا ذکر کیا کہ ایک مستعفی ہوا ممبر کیسے اپنے ووٹ کا استعمال کر سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بارمولہ: اوڑی میں ژالہ باری، فصلوں کو نقصان
اسی طرح سے سوپور مونسپل کونسل کے لیے آج الیکشن ختم ہونے کے ساتھ ساتھ بارہ ووٹ حاصل کرکے سوپور مونسپل کونسل کی کرسی کے لیے مسرت نثار چیئرمین کیلے منتخب ہوگئے۔
اس حوالے سے مسرت نثار نے میڈیا کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ سوپور کے لوگوں کی بقاء کے لیے الیکشن کیا گیا اور یہ جیت سوپور کے عوام کی جیت ہے۔