جموں و کشمیر میں لشکر طیبہ کے تین عسکریت پسندوں کا کوئی وارث نہ ہونے کی وجہ سے انہیں سوپور کے شیری علاقے میں دفن کیا گیا ہے۔
بارہمولہ کے تحصیل سوپور میں گزشتہ روز سیکیورٹی فورسز اور عسکریت پسندوں کے مابین تصادم ہوا تھا۔ اس تصادم میں تین عسکریت پسند ہلاک ہوئے تھے۔
پولیس کے اعلی افسر کے مطابق 'ان تینوں عسکریت پسندوں کا کوئی وارث نہیں تھا، جس کی وجہ سے انہیں بارہمولہ کے شیری علاقے میں دفن کیا گیا'۔
انہوں نے مزید کہا 'عسکریت پسندوں کے پاس سے جو کاغذات ملے ہیں، ان سے یہ معلوم ہوا ہے کہ ایک عثمان نامی عسکریت پسند پاکستان سے تھا جبکہ دوسرے دو کی شناخت نہیں ہو پائی، وہ یا تو مقامی ہیں یا بیرون ملک سے آئے ہیں اور کسی نے بھی ان کی شناخت کے لیے ہم سے رابطہ نہیں کیا'۔
گذشتہ روز سیکیورٹی فورسز کو علاقے میں عسکریت پسندوں کے چھپے ہونے کی خبر ملی تھی۔ جس کے بعد آرمی کی 22 آر آر اور سی آر پی ایف کی مشترکہ ٹیم نے ریبن علاقے میں سرچ آپریشن شروع کیا تھا اور اس کے ساتھ ہی تصادم شروع ہو گیا تھا۔
تصادم کے دوروان سیکیورٹی فورسز نے تین عسکریت پسندوں کو ہلاک کیا۔