سوپور: اگر من میں لگن ہو اور کچھ کرنے کا جذبہ اور شوق ہو تو دنیا کا کوئی بھی کام مشکل نہیں ہوتا۔ اس کی تازہ مثال پیش کی ہے شمالی کشمیر کے ضلع بارہمولہ کے نور باغ علاقے سے تعلق رکھنے والی سید نائرین زیب۔ انہوں نے ٹروسو پیکنگ (trousseau packing) میں اپنے فن کا مظاہرہ کیا۔ اس میں انہوں نے نمایاں کامیابی حاصل کی۔ دراصل ٹروسو پیکنگ ایک ایسا آرٹ ہے جو شادی بیاہ اور مختلف تیوہاروں اور تقریبات میں گفٹ پیکنگ کو اور زیادہ سجانے اور خوبصورت بنانے کے کام آتا ہے۔
نائرین زیب کے مطابق انہوں نے یہ کام آج سے دو مہینے پہلے شروع کیا اور اس وقت امید سے زیادہ آرڈرز آنے لگے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ 'میں نے حال ہی میں ایم ٹیک سیول انجینئرنگ کی تعلیم حاصل کی ہے اور کورونا وائرس کے پیشن نظر لاک ڈاؤن کی وجہ سے گھر میں بےکار رہنے کے بجائے میں نے پیکنگ کرنی شروع کی۔ اس سے میں نے اپنا قیمتی وقت ضائع ہونے س بچایا اور کچھ نیا کیا'۔
نائرین زیب کا کہنا ہے کہ مجھ میں یہ فابلیت اور شوق بچبن سے تھا اور اس میں میرے والدین نے میرا کافی ساتھ دیا۔ اس میں کافی خوش ہوں۔
جموں و کشمیر: محکمۂ تغذیہ نے بازاری اشیأ کی جانچ کی
انہوں نے مزید کہا کہ اکثر و بیشتر لوگوں کو دوسرے اضلاع میں ٹروسو پیکنگ کے لئے جانا پڑتا تھا جبکہ ضلع بارہمولہ میں اس قسم کا کوئی بھی آرٹ نہیں تھا۔ میں نے یہاں اس آرٹ کا استعمال کیا اور اللہ کے فضل و کرم سے یہ اڑٹ کافی کامیاب رہی اور کمائی بھی ہوئی۔ شوقین لوگوں کو سہولت ہوئی اور میرے کام کو بڑھاوا ملا۔
انہوں نے کہا کہ کشمیر میں نوجوانوں میں کافی صلاحیت ہے مگر وصائل نہ ہونے کی وجہ سے ان کی صلاحیت کام نہیں آتا ہے۔ آج ضرورت اس بات کی ہے کہ اس مشکل دور میں اگرچہ سرکار ہر کسی کو نوکری دینے سے قاصر ہے ایسے میں والدین کو بھی چاہیے کہ وہ اپنے پچوں کا ساتھ دیں تاکہ وہ اپنا روزگار خود پیدا کر سکیں۔