بارہمولہ: گورنمنٹ میڈیکل کالج (جی ایم سی) بارہمولہ میں ایک بار پھر خون کا عطیہ پیش کرکے بلقیس آرا ایک مثال قائم کر رہی ہے۔ شمالی کشمیر کے ہندوارہ علاقے سے تعلق رکھنے والی بلقیس ایک آشا ورکر ہے جو گزشتہ دس برسوں سے لگاتار خون کا عطیہ پیش کر رہی ہے۔ اب تک بلقیس مختلف اسپتالوں میں 31پائنٹس خون کا عطیہ پیش کر چکی ہے۔
جی ایم سی بارہمولہ میں خون کا عطیہ پیش کرنے کے بعد بلقیس نے میڈیا نمائندوں کے ساتھ گفتگو کے دوران کہا کہ انہیں بلڈ ڈونیشن سے کافی خوشی محسوس ہوتی ہے۔ افواہوں اور غلط خبروں کی طرف کان نہ دھرنے کی اپیل کرتے ہوئے بلقیس نے عوام الناس سے کہا کہ خون کا عطیہ پیش کرنے سے کوئی بھی جسمانی کمزوری نہیں آتی اور وہ گزشتہ ایک دہائی سے خون کا عطیہ پیش کرتی آ رہی ہے۔
بلقیس آرا کا کہنا ہے کہ حادثات و ایمرجنسی کے دوران عطیہ کیا ہوا خون کسی انسان کی جان بچانے کے کام آ سکتا ہے۔ انہوں نے عوام الناس سے زیادہ سے زیادہ خون کا عطیہ پیش کرنے کی اپیل کی تاکہ ایمرجنسی کے دوران خون کی کمی کے باعث کسی بھی شخص کی موت واقع نہ ہو۔ بلڈ ڈونیشن کے پہلے تجربہ سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے بلقیس نے کہا کہ زچہ بچہ اسپتال - ایل ڈی - میں جب انہوں نے پہلی مرتبہ خون کا عطیہ پیش کیا تو انہیں کافی ڈر محسوس ہوا تھا۔ انہوں نے لوگوں سے خون کا عطیہ پیش کرنے اور قیمتی جانوں کو بچانے کی تلقین کی۔
مزید پڑھیں: بلڈ مین آف کشمیر...