ETV Bharat / state

Court Orders Tehsildar to pay 10 lakh Compensation : تحصیلدار پر دس لاکھ روپے کا جرمانہ عائد

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Sep 21, 2023, 5:19 PM IST

بارہمولہ کی ایک عدالت نے تحصیلدار کو اپنے بھائی (اور بھابھی) کی ازدواجی زندگی میں دخل اندازی سے باز رہنے کی تلقین کرتے ہوئے، بھابھی (جس نے تحصیلدار کے خلاف شکایت درج کی ہے) کو ایک ماہ کے اندر دس لاکھ روپے ادا کرنے کا بھی حکم جاری کیا ہے۔

ا
ا

تحصیلدار پر دس لاکھ روپے کا جرمانہ عائد

بارہمولہ (جموں کشمیر) : بارہمولہ کی ایک عدالت نے تحصیلدار، اعجاز احمد کھورو، کو ضلع سے تعلق رکھنے والی ایک خاتون کو 30 دنوں کے اندر اندر دس لاکھ روپے بطور معاوضہ ادا کرنے کا حکام دیا ہے۔ یہ حکمنامہ جے ایم آئی سی (سب جج) بارہمولہ منظور حسین نے ایک درخواست کی سماعت پر صادر کیا۔ خواتین کے تحفظ، گھریلو تشدد سے متعلق ایکٹ 2005 کے سیکشن 12 کے تحت ایک ماں، بیٹی کی جانب سے دائر کی گئی تھی، جس میں متاثرہ کے دیور، اعجاز احمد کھورو، جو پیشے سے تحصیلدار ہے پر الزام عائد کیا گیا تھا کہ وہ تنازعے کی اصل وجہ ہے کیونکہ وہ متاثرہ اور اس کے شوہر کے مابین پھوٹ ڈالنے کے درپے تھا۔

درخواست میں یہ بھی الزام عائد کیا گیا ہے کہ تحصیلدار متاثرہ اور اس کے شوہر کو الگ (ان کے مابین طلاق) کرانا چاہتا ہے۔ متاثرہ نے مزید بتایا کہ تحصیلدار کی وجہ سے ہی میاں بیوی کے مابین تنازع ہوا اور تنازعہ اس حد تک بڑھ گیا کہ شوہر نے متاثرہ کو گھر سے ہی باہر نکال دیا۔ متاثرہ کے مطابق اس کا شوہر پیشہ سے ایک استاد ہے۔

اس ضمن میں درخواست کی سماعت کے دوران عدالت نے مدعا علیہان (بشمول تحصیلدار اور ٹیچر) کو متاثرہ کے ساتھ مزید تشدد (ذہنی، جسمانی و جذباتی) سے باز رہنے کی تلقین کی ہے۔ اور اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہ متاثرہ، بشمول اسکی اولاد و املاک کو کوئی نقصان نہ پہنچے، متعلقہ پولیس تھانے کا افسر/ انچارج جواب دہندگان پر اس حکم کی سختی سے تعمیل کو یقینی بنائے۔ عدالت نے بھی کہا ہے کہ مدعا علیہان کی جانب سے کسی بھی قسیم کی عدم تعمیل کی صورت میں متعلقہ تھانے کے آفیسر انچارج کو اس بات کو یقینی بنانا ہوگا کہ قانون کے تحت مطلوبہ مناسب اقدامات/کارروائی انجام دی جائے اور عدالت کو اس بات اطلاع دی جائے۔

مزید پڑھیں: DSP aadil sheikh arrested in srinagar: رشوت خوری کے الزام میں ڈی ایس پی عادل مشتاق گرفتار

عدالت نے تحصیلدار کو ہدایت کی کہ وہ متاثرہ اور اس کے شوہر (جو رشتہ میں تحصیلدار کا بھائی ہے) کی ازدواجی زندگی میں مداخلت بند کرے۔ عدالت نے مزید مشاہدہ کیا ہے کہ تحصیلدار کو اپنی، عوامی اور نجی زندگی میں جموں و کشمیر گورنمنٹ ایمپلائز (کنڈکٹ) رولز 1971 کے تحت ضابطہ اخلاق کو برقرار رکھنے کی ضرورت ہے۔ اور وہ کسی بھی معاملے میں دخل اندازی نہ کریں۔

تحصیلدار پر دس لاکھ روپے کا جرمانہ عائد

بارہمولہ (جموں کشمیر) : بارہمولہ کی ایک عدالت نے تحصیلدار، اعجاز احمد کھورو، کو ضلع سے تعلق رکھنے والی ایک خاتون کو 30 دنوں کے اندر اندر دس لاکھ روپے بطور معاوضہ ادا کرنے کا حکام دیا ہے۔ یہ حکمنامہ جے ایم آئی سی (سب جج) بارہمولہ منظور حسین نے ایک درخواست کی سماعت پر صادر کیا۔ خواتین کے تحفظ، گھریلو تشدد سے متعلق ایکٹ 2005 کے سیکشن 12 کے تحت ایک ماں، بیٹی کی جانب سے دائر کی گئی تھی، جس میں متاثرہ کے دیور، اعجاز احمد کھورو، جو پیشے سے تحصیلدار ہے پر الزام عائد کیا گیا تھا کہ وہ تنازعے کی اصل وجہ ہے کیونکہ وہ متاثرہ اور اس کے شوہر کے مابین پھوٹ ڈالنے کے درپے تھا۔

درخواست میں یہ بھی الزام عائد کیا گیا ہے کہ تحصیلدار متاثرہ اور اس کے شوہر کو الگ (ان کے مابین طلاق) کرانا چاہتا ہے۔ متاثرہ نے مزید بتایا کہ تحصیلدار کی وجہ سے ہی میاں بیوی کے مابین تنازع ہوا اور تنازعہ اس حد تک بڑھ گیا کہ شوہر نے متاثرہ کو گھر سے ہی باہر نکال دیا۔ متاثرہ کے مطابق اس کا شوہر پیشہ سے ایک استاد ہے۔

اس ضمن میں درخواست کی سماعت کے دوران عدالت نے مدعا علیہان (بشمول تحصیلدار اور ٹیچر) کو متاثرہ کے ساتھ مزید تشدد (ذہنی، جسمانی و جذباتی) سے باز رہنے کی تلقین کی ہے۔ اور اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہ متاثرہ، بشمول اسکی اولاد و املاک کو کوئی نقصان نہ پہنچے، متعلقہ پولیس تھانے کا افسر/ انچارج جواب دہندگان پر اس حکم کی سختی سے تعمیل کو یقینی بنائے۔ عدالت نے بھی کہا ہے کہ مدعا علیہان کی جانب سے کسی بھی قسیم کی عدم تعمیل کی صورت میں متعلقہ تھانے کے آفیسر انچارج کو اس بات کو یقینی بنانا ہوگا کہ قانون کے تحت مطلوبہ مناسب اقدامات/کارروائی انجام دی جائے اور عدالت کو اس بات اطلاع دی جائے۔

مزید پڑھیں: DSP aadil sheikh arrested in srinagar: رشوت خوری کے الزام میں ڈی ایس پی عادل مشتاق گرفتار

عدالت نے تحصیلدار کو ہدایت کی کہ وہ متاثرہ اور اس کے شوہر (جو رشتہ میں تحصیلدار کا بھائی ہے) کی ازدواجی زندگی میں مداخلت بند کرے۔ عدالت نے مزید مشاہدہ کیا ہے کہ تحصیلدار کو اپنی، عوامی اور نجی زندگی میں جموں و کشمیر گورنمنٹ ایمپلائز (کنڈکٹ) رولز 1971 کے تحت ضابطہ اخلاق کو برقرار رکھنے کی ضرورت ہے۔ اور وہ کسی بھی معاملے میں دخل اندازی نہ کریں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.