محنت کش انسان کبھی ناکام نہیں ہوتا اور اگر کچھ کرنے کا پختہ ارادہ ہو تو محنت اور لگن سے خود کے علاوہ دیگر افراد کی زندگیوں کو بھی خوشحال بنایا جا سکتا ہے۔ ایسی ہی ایک مثال ضلع بارہمولہ کے مازبگ، سوپور سے تعلق رکھنے والے شمیم احمد نامی نوجوان نے قائم کی۔
اعلیٰ تعلیم یافتہ نوجوان شمیم احمد نے نوکری تلاش کرنے کے بجائے خود روزگار کمانے کو ترجیح دی۔ شمیم ڈیری فارمنگ کی شروعات Sopore Youth Successfully Starts Dairy Farm کرکے نہ صرف اپنے اور اپنے اہل و عیال کے نان شبینہ کا انتظام کر رہے ہیں بلکہ وہ دیگر کئی افراد کو روزگار فراہم کر رہے ہیں۔
ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے شمیم احمد نے کہا کہ ڈیری فارم کی شروعات Sopore Youth Successfully Starts Dairy Farm کے لیے نہ صرف ان کے والدین نے ان کی حوصلہ افزائی کی بلکہ محکمۂ انیمل ہسبنڈری نے بھی مختلف اسکیموں کے ذریعے ان کی معاونت کی۔
انہوں نے کہا کہ ڈیری فارم کے لیے گائے خریدنے کے لیے انہیں 50 فیصد سبسڈی فراہم کی گئی۔
شمیم نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ ڈیری فارم کے ذریعے اچھی خاصی آمدنی حاصل کر رہے ہیں وہیں وہ سیول سروسز امتحانات کی بھی تیاری کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ابتدائی ایام میں انہیں کافی مشقتوں کا سامنا کرنا پڑا تاہم ان کے مطابق اِس وقت وہ اپنے علاقے کے گرد و نواح میں دودھ سپلائی کر رہے ہیں، جس سے حاصل ہونے والی آمدنی سے ان کے علاوہ فارم میں کام کر رہے دیگر کئی افراد کے روزگار کا بندوبست ہو جاتا ہے۔
شمیم نے نوجوانوں کو سرکاری نوکریوں کے پیچھے بھاگنے کے بجائے خود روزگار شروع کرنے کا مشورہ دیا۔ انہوں نے کہا کہ ’’کوئی بھی کام چھوٹا یا بڑا نہیں ہوتا، محنت، لگن اور کوشش سے ہی مشکلات کو پار کیا جا سکتا ہے۔‘‘