ضلع بارہمولہ کے تحصیل ہیڈکواٹر سوپور سے تقریبا پندرہ کلو میٹر دور دکلبل، واڈورہ گاؤں کی سڑکیں ماضی قدیم کی طرح آج بھی کچی اور دھول مٹی سے بھری ہوئی ہیں۔
مقامی باشندوں کے مطابق آج تک دکلبل واڈورہ کی اندرون سڑکوں کی میگڈمائزیشن نہیں کی گئی۔ انہوں نے بتایا کہ سڑکوں کی ابتر حالت کے حوالے سے ضلع انتظامیہ سمیت محکمہ تعمیرات عامہ سے کئی بار رجوع کیا گیا تاہم ان کے مطابق سڑکوں کی مرمت کے لیے متعلقہ اداروں نے کبھی سنجیدہ اقدامات نہیں اٹھائے۔
ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے مقامی باشندوں نے کہا کہ ’’تعمیر و ترقی کے لحاظ سے آج بھی دکلبل، واڈورہ پسماندہ ہے، یہاں سڑکیں آج بھی کچی ہیں، دہائیوں سے ضلع انتظامیہ سے سڑکوں کی مرمت اور میگڈمائزیشن کا مطالبہ کیا جا رہا ہے تاہم ان کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگتی۔ سڑکوں کا حال آج بھی وہی ہے جو پچاس سال قبل تھا۔‘‘
انہوں نے محکمہ تعمیرات عامہ، ضلع انتظامیہ سمیت مقامی سیاسی جماعتوں کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا: ’’انتخابات کے دوران سیاسی رہنما بجلی، سڑک پانی جیسی بنیادی ضروریات کا وعدہ کرکے علاقے کا دسیوں مرتبہ چکر لگاتے ہیں، تاہم انتخابات ختم ہوتے ہی وہ ہم سے کیے ہوئے وعدے بھول جاتے ہیں۔‘‘
مزید پڑھیں: آرم پورہ، سوپور میں ایک شخص کی لاش برآمد
مقامی طلبہ نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ انکے علاقے میں اسکول نہ ہونے کے سبب انہیں روزانہ حصول تعلیم کے لیے قریب 5کلو میٹر کا سفر طے کرنا پڑتا ہے۔ وہیں علاقے میں خستہ حال سڑکوں کے باعث ٹرانسپورٹ سہولیات نہ ہونے کے سبب طلبہ کو دقتوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
مزید پڑھیں؛ بارہمولہ: ورلڈ فزیوتھیراپی ڈے پر خاص
مقامی باشندوں نے بتایا کہ خستہ حال سڑکوں کے باعث انکی زندگی اجیرن بن چکی ہے، ’’خشک موسم میں گرد و غبار جبکہ بارشوں اور برفباری کے دوران سڑکوں پر جمع پانی اور کیچڑ کے سبب لوگوں کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔‘‘
انہوں نے ضلع انتظامیہ سے خستہ حال سڑکوں کی مرمت اور میگڈمائزیشن کا مطالبہ کیا ہے۔