تفصیلات کے مطابق اس اسکول میں محض دو ہی اساتذہ ہیں جبکہ دو ٹیچرز رضاکارانہ طور پر پڑھا رہے ہیں اور وہ کبھی کبھار ہی آتے ہیں۔
اس معاملے میں جب طلبا سے بات کی گئی تو انہوں نے بتایا کہ اساتذہ کی کمی کی وجہ سے نہ تو نصاب مکمل ہوتا ہے اور نہ ہی انہیں پریکٹیکل کے لیے لیب میں جانے کا موقع ملتا ہے۔
اسکول پرنسپل نے کہا کہ انہوں نے اسٹاف کی تقرری کے لیے اعلی افسران سے درخواست کی ہے لیکن ابھی تک اس بارے میں کوئی پیش رفت نہیں ہوئی۔
واضح رہے کہ ریاست جموں و کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ میں سنہ 2016 میں شروع ہونے والے میڈیکل ٹریننگ اسکول میں اساتذہ کی کمی کی وجہ سے طلبا کافی پریشان ہیں، اس ادارے کے شروع ہونے سے مقامی طلبا کافی خوش تھے کیونکہ اس سے قبل طلبا کو میڈیکل ٹریننگ اسکول میں داخلہ لینے کے لیے 60 کلو میٹر کا طویل فاصلہ طے کرنا پڑتا تھا اور داخلے کے لیے خطیر رقم بھی دینی پڑتی تھی۔