ہسپتال میں بطور ایف ایم پی ایچ ڈبلیو کام کر رہی شمشادہ بانو نے کوڈ وبا کے دوران اس علاقے سے تعلق رکھنے والی89 خواتین کی زجگی انجام دی۔
کووڈ کی دوسری لہر کے دوران اس نے اٹھارہ ایسی خواتین کی ڈیلیوری بھی کروائیں جو کووڈ پازیٹو تھیں۔ اس کے علاوہ وہ ان خواتین کا RAT اور RTPCR جیسے ٹیسٹ بھی انجام دیتی رہی۔ بیشتر وقت کووڈ پازیٹو خواتین کے اتنے قریب رہنے کے باعث وہ خود بھی کووڈ سے متاثر ہوئی .
وادئ گریز کی اونچی پہاڑیوں کی طرح اس نے بھی اپنے حوصلے بلند دکھاتے ہوئے متاثرہ خواتین کی ہر طرح سے ہر ممکن مدد کی۔
اپنے ہسپتال میں زجگی انجام دینے کے علاوہ شمشادہ بانو میلوں کی مسافت طے کرکے حاملہ خواتین کے گھر جاکر ان کا مسلسل چیک اپ بھی کرتی رہی۔
جبکہ بچوں کو جنم کے بعد بھی وہ ان کے گھر جاکر نہ صرف ان خواتین بلکہ ان کے بچوں کی بھی دیکھ بھال کرتی رہیں۔ گریز ایک پہاڑی علاقہ ہے۔یہاں صحت کے شعبے میں کئی مسائل درپیش ہونے کے ساتھ ساتھ نقل و حمل میں بھی کافی دشواریاں پیش آتی ہیں۔
مزید پڑھیں: بانڈی پورہ ضلع اسپتال میں حاملہ خاتون کی ہنگامی طور پر سیزیرین
تاہم وادی گریز کے دور دراز علاقے تلیل سے تعلق رکھنے والی شمشادہ نے اپنے حوصلے اور اپنی ہمت کو برقرار رکھتے ہوئے وادئ گریز کی درجنوں خواتین کو اپنی لگن سے خوشی اور خواب کو انجام دینے میں ہر ممکن مدد کی۔