بانڈی پورہ : گریز علاقے سے تعلق رکھنے والے مقامی افراد نے آج داور میں کئی مسائل کو لیکر انتظامیہ کے خلاف احتجاج کیا۔ جب کہ اس دوران داور کا پورا مارکیٹ بھی آج بند رکھا گیا Protest in Gurez۔
احتجاج کرنے والے افراد کا کہنا ہے کہ جہاں ایک طرف تعلیمی اداروں میں اساتذہ اور دیگر عملے کی کمی ہے، وہیں دوسری جانب سب ڈسٹرکٹ اسپتال میں کئی مسائل سے اس دور دراز اور سرحدی علاقے میں موسم سرما کے دوران عوام کو شدید مشکلات کا سامنہ کرنا پڑتا ہے۔
مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ اساتذہ کی کمی کے ساتھ ساتھ سردیوں کے دوران کوچنگ سینٹر بہت دور علاقوں میں رکھے گیے ہیں۔ ان کا کہنا ہے دس فٹ کے قریب برف جمع ہونے کے بعد بچوں کا ان سینٹروں تک پہنچنا نا ممکن ہوجاتا ہے students suffer in winters۔
ان کا کہنا ہے کہ اگرچہ سب ڈسٹرکٹ اسپتال گریز میں ساز و سامان یا دیگر مشینری کی کوئی کمی نہیں ہے تاہم عملہ نہ ہونے کی وجہ سے یہ مشینیں زنگ آلودہ ہو چکی ہیںGurez Hospital Without Staff۔
انہوں نے انتظامیہ کو متنبہ کیا ہے کہ اگر دس دن کے اندر اندر اس اسپتال میں زچگی ڈاکٹر، ڈینل ڈاکٹر اور بلڈ بنک کا قیام عمل میں نہیں لایا گیا تو گریز کا پورا علاقہ شدید سردی کے باوجود سڑکوں پر نکلے گا۔ اور غیر معینہ ہڑتال کا سلسلہ شروع کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں : Power Employees Call off Strike: بجلی ملازمین کا احتجاج ختم کرنے کا اعلان
واضح رہے کہ موسم سرما کے دوران چار سے پانچ مہینے تک گریز کی وادی کا تعلق دیگر دنیا سے منقطع ہوجاتا ہے، کیونکہ سردیوں کے دوران یہاں سات سے دس فٹ تک برف بھاری ہوجاتی ہے۔