اطلاعات کے مطابق ڈاکٹرز کی ٹیمز نے گھر گھر جا کر پورے علاقے میں لوگوں سے پوچھ تاچھ کی، جبکہ پور ا قصبہ سینٹائز کیا گیا۔
اس دوران متاثرین کے45 قریبی رشتہ داروں اور انکے ساتھ قریبی روابط رکھنے والے17 نوجوان کو نگرانی میں رکھا گیا ہے، جبکہ تین مشتبہ افراد کو سکمز منتقل کیا گیا۔
بتادیں کہ حاجن میں چار کووڑ 19 کے کیسز مثبت آ نے کے بعد پورے علاقہ میں خوف و حراس پھیل گیا ہے، جس کے ساتھ حاجن کے تمام داخلوں راستوں کو سیل کیا گیا اور کسی کو بھی اند ر یا باہر جانے کی اجازت نہیں دی گئی۔
اس سے قبل ڈپٹی کمشنر بانڈی پورہ اور ایس پی ایس پی بانڈی پورہ اور سی ایم او بانڈی پورہ کے علاوہ محکمہ صحت کی تین ٹیمیں حاجن پہنچی تھی اور وہاں سکریننگ اور سینٹائزنگ کا عمل شروع کیا گیا تھا یہ عمل جمعرات کو بھی جاری رہا۔
ان امدای ٹیموں نے متاثرین کی رہائش گاہ کے گرد ونواح پانچ سو میٹر کے دائرے میں آنے والے پرے محلہ، بن محلہ، ڈانگر محلہ اور دیگر علاقوں میں گھر گھر جاکر1000رہائشی مکانوں میں رہائش پذیر لوگوں سے تفصیلات طلب کیں۔
محکمہ صحت کی خصوصی ٹیم کی نگرانی کرنے والے ایک ڈاکٹر نے بتایا کہ قریب 200 سے زائد افراد کی نشاندہی کی گئی ہے جنہوں نے کورونا وائرس سے متاثرہ لوگوں سے ساتھ ہاتھ ملایا تھا یا گلے ملے تھے جبکہ ان ٹیموں نے گھر گھر جاکر کورنا وائرس سے متاثرین کے ساتھ رابطوں کی تفصیل جمع کیں۔
بلاک میڈیکل افسر حاجن ڈاکٹر اعجاز احمد نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ متاثر ین کے تمام رابطوں کی جانچ پڑتال کی جارہی ہے اور ابھی اس میں انہیں مزید وقت درکار ہے۔