جموں و کشمیر کے بانڈی پورہ سے پچاسی کلو میٹر کے فاصلے پر واقع سرحدی علاقے گریز میں بھی اب محکمہ صحت نے ریپڈ ٹیسٹ کرنے کی شروعات کی ہے۔ اس کے بعد اب اس دوردراز علاقے میں وائرس کو پھیلنے سے روکنے میں کافی مدد مل رہی یے۔
محکمہ صحت کے مطابق پورے گریز بلاک میں اب تک تین سو ریپڈ اینٹی جن ٹیسٹ کئے گئے ہیں۔ یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ گریز اور تُلیل سے جانچ کے لئے حاصل کئے گئے نمونے سرینگر پہنچانے میں کئی گھنٹے لگ جاتے تھے اور محکمے کو اس عمل میں کافی خرچ بھی ٓاتا تھا۔
دوسری جانب مقامی لوگوں نے بھی گریز میں آر ٹی اے شروع ہونے کو لے کر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس دور دراز سرحدی علاقے میں مواصلاتی نظام نہ ہونے کے برابر ہے۔
گریز کا پورا خطہ دشوار گزار پہاڑی راستوں پر محیط ہے اور ایسے میں یہاں کورونا وائرس کی جانچ کے لئے نمونے حاصل کرنا اور بعد میں انہیں سرینگر پہنچانا مشکل کام تھا اور اس لمبے سفر کے بعد کئی دنوں کی تاخیر سے انہیں جانچ رپورٹ مل پاتی تھی۔ تاہم اب اس سرحدی خطے میں آر ٹی اے کی خدمات شروع ہوئی ہے۔ اس لئے نہ صرف انہیں صرف دو گھنٹوں کے اندر ہی جانچ رپورٹ مل جاتی ہے بلکہ علاقے میں وائرس کو مزید پھیلنے سے روکنے میں بھی مدد مل رہی ہے۔