ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنے والے سرپنچوں اور بی ڈی سی چئیرمین نے پیر کو بلاک ڈیولپمنٹ آفس کے سامنے احتجاج کیا۔ تین دنوں تک جاری رہنے والے اس احتجاج میں پیر کو درجنوں افراد نے شرکت کی۔
احتجاج کر رہے سرپنچوں کا کہنا ہے ہے بیک ٹو ولیج (پہلے مرحلہ کے) پروگرام کے تحت سرپنجوں کے لئے مختص کئے گئے دس لاکھ روپے آج تک ان کے کھاتوں میں جمع نہیں کرائے گئے ہیں۔
ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کے ساتھ بات کرتے ہوئے پنچوں کا کہنا تھا کہ بیک ٹو ولیج پہلے مرحلے میں انتظامیہ کے ساتھ ساتھ عوام اور پنچوں نے بھی بڑھ چڑھ کر حصہ لیا تھا، اسکے بعد دوسرے مرحلے میں بھی عوام نے اپنے علاقہ جات سے متعلق شکایات اور مشکلات درج کروائیں۔
انتظامیہ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے پنچوں کا کہنا تھا کہ ’’پہلے اور دوسرے مرحلہ کے بیک ٹو ولیج پروگرام کے سبھی کام التواء میں پڑے ہیں، ایک بھی کام سرانجام نہیں دیا گیا کہ تیسرے مرحلے کا اعلان کیا گیا۔‘‘
ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنے والے پنچوں نے دعویٰ کیا کہ پہلے اور دوسرے مرحلے کے بیک ٹو ولیج کے بعد انتظامیہ نے انکے علاقے کے لیے دس لاکھ روپے مختص کیے، تاہم پنچوں کے مطابق انتظامیہ کا کہنا ہے کہ وہ رقم واپس سرکاری خزانے میں جمع ہوئی ہے اور اب ای ٹینڈرنگ (e-tendering) کے ذریعے رقم خرچ کی جائے گی۔
ای ٹینڈرینگ کو عوام اور پنچوں کے ساتھ مذاق قرار دیتے ہوئے مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ مذکورہ رقم جلد سے جلد حلقے کی فلاح و بہبود اور ترقیاتی کاموں میں خرچ ہونی چاہئے۔
احتجاجیوں کا کہنا تھا کہ ’’جب تک درج کی ہوئی سابقہ شکایات کا ازالہ اور لیپس (Lapse) ہوئی رقم کو حلقے کے تعمیراتی کاموں کے لیے خرچ نہیں کیا جاتا، تب تک بیک ٹو ولیج تیسرے مرحلے کا بائیکاٹ کیا جائے گا۔‘‘