شمالی کشمیر میں ضلع بانڈی پورہ کے سرحدی علاقے گریز اور تلیل میں صحت اور تعلیم پر توجہ مرکوز کرنے کے حوالے سے 2 روزہ میلہ کا انعقاد کیا گیا جس کے دوران تعلیم سے آگاہی، سرحدی علاقے سے باہر پڑھائی اور اسکالرشپ کے مواقع پر مقامی طلباء کے ساتھ ماہرین نے تبادلہ خیال کیا۔
درد ویلفیئر سوسائٹی اور احساس انٹرنیشنل نامی غیر سرکاری تنظیموں کی اس مشترکہ کوشش سے سرینگر سے لائی گئی ماہرین کی ایک ٹیم نے 300 سے زائد طلباء کو قومی اور بین الاقوامی کالجوں اور یونیورسٹیوں میں اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کے لئے اسکالرشپ اور داخلہ سمیت دیگر امور کے حوالے سے جانکاری فراہم کی گئی۔
طلباء کو اس دوران بہت خوشی محسوس ہوئی جب یہ اعلان کیا گیا کہ ہونہار طالب علموں کو وادی اور ملک سے باہر کالجوں اور یونیورسٹیوں میں تعلیم حاصل کرنے کے لئے رہنمائی کی جائے گی۔
تعلیمی میلے کے بعد ایک سپر اسپیشلیٹی ہیلتھ کیمپ کا بھی انعقاد کیا گیا، جس میں کئی سینئر ڈاکٹروں نے تلیل وادی کے مختلف دیہات میں رہنے والے مریضوں کا علاج کیا اور موقع پر ہی انہیں مفت ادویات بھی فراہم کی گئیں۔
خیال رہے کہ مذکورہ علاقے طبی سہولیات کے حوالے سے کافی پسماندہ ہیں اور اس ضمن میں یہاں اس طرح کے کیمپوں کا انعقاد کرنا کافی اہمیت کا حامل ہے۔
ہیلتھ کیمپ کے دوران ڈاکٹروں نے 350 مریضوں کی اسکریننگ کی۔ ڈاکٹروں نے اس بات پر زور دیا کہ علاقے کے لوگوں کو فل ٹائم ڈرمیٹولوجسٹ، ای این ٹی، اور اپتھلمولوجسٹ کی ضرورت ہے، کیونکہ ان علاقوں کے لوگ برسوں سے ان بیماریوں میں مبتلا ہیں جن کے علاج و معالجے کے لئے کوئی مناسب سہولیات میسر نہیں ہے۔ ڈاکٹروں نے عہد کیا ہے کہ وہ جلد ہی ایک بار پھر ان علاقوں میں میڈیکل کیمپ کا انعقاد کریں گے۔
اس کے علاوہ کورونا وائرس کی وباء کو علاقے میں پھیلنے سے روکنے کے لئے 300 ذاتی حفاظتی سامان (پی پی ای) کٹس بھی بلاک میڈکل افسر گریز کو بطور عطیہ فراہم کیے گئے تاکہ شعبہ صحت سے وابستہ عملہ اس علاقے میں کورونا وائرس سے لڑنے میں خود کو محفوظ رکھ سکیں۔
اس میلہ کے دوران مقامی معزز شہریوں بشمول سرپنچ، وی ایل سی، بی ڈی سی کو بھی اس عمل میں تعاون کرنے کی اپیل کی گئی کہ وہ ذمہ داری سے اپنے متعلقہ علاقوں میں غریب اور ہونہار طالب علموں کی شناخت کریں جو کوچنگ اور داخلے کے لئے اسکالرشپ سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔
مذکورہ کیمپ میں انتظامیہ کے متعدد عہدیداروں نے بھی شرکت کی۔