پوری دنیا کے ساتھ ساتھ جموں و کشمیر میں بھی کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے پیش نظر سخت لاک ڈاون کا نفاذ عمل میں لایا گیا ہے۔ شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ کا قصبہ جہاں وائرس سے متاثرہ کیسز میں بتدریج اضافہ ہونے کے سبب ایک طرف انتظامیہ لاک ڈاؤن کو کامیاب بنانے کے لئے ہر ممکن کوشش کر رہی ہے وہیں دوسری جانب ایک دیہات میں انتظامیہ کی پابندیوں کے بغیر ہی نوجوان از خود لاک ڈاؤن کو کامیاب بنانے کے لئے دن رات محنت کر رہے ہیں۔
قصبہ حاجن کے بہار آباد کھمنہ نامی علاقے میں نوجوانوں نے از خود اور رضا کارانہ طور پر ایک گروپ تشکیل دیا ہے جو ان دنوں مسلسل اپنے گاؤں کی دیکھ ریکھ اور حفاظت میں جٹ گیا ہے۔
رضاکاروں کا دعویٰ ہے کہ وہ اپنے ذاتی خرچے سے ہی اس کام کو جاری رکھے ہوئے ہیں اور کسی سرکاری و غیر سرکاری تنظیم کی جانب سے انہیں کوئی مالی تعاون اس سلسلے میں حاصل نہیں ہیں۔
خورشید احمد نامی ایک 35 سالہ نوجوان نے اپنی گاڑی اس کام کے لئے فی الحال وقف کی ہے جس کی مدد سے یہ لوگ گلی کوچوں میں کورونا وائرس سے متعلق بیداری مہم چلا رہے ہیں۔
نوجوانوں کے اس گروپ کو علاقے کی آبادی اور معزز شہریوں کا بھر پور تعاون حاصل ہے۔
یہ نوجوان نہ صرف لوگوں کو سختی سے لاک ڈاؤن پر عمل در آمد کرواتے ہیں بلکہ کسی بھی دوسرے شخص کو اپنے گاؤں کی اور آنے یا جانے کی اجازت نہیں دیتے ہیں۔
ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کئی ایک نوجوانوں نے بتایا کہ وہ اپنے علاقے کو ہر صورت میں کورونا وائرس سے پاک رکھنا چاہتے ہیں کیونکہ اس ضلع میں کئی علاقے پہلے سے ہی بری طرح وائرس کی لپیٹ میں آ چکے ہیں۔
رضاکارانہ طور پر یہ گروپ صبح و شام اپنے گاؤں میں وائرس سے بچنے کے لئے لوگوں کو آگاہ بھی کرتے ہیں اور اپنے گاؤں کے گلی کوچے بھی خود ہی صاف و شفاف رکھتے ہیں۔
اس طرح سے پورے ضلع میں یہ نوجوان اس لاک ڈاؤن کو کامیاب بنانے کے ساتھ ساتھ انسانیت کو تحفظ بخشنے کی ایک مثال قائم کرتے نظر آرہی ہیں۔