جموں و کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ میں گیارہ برس کی لمبی تاخیر کے بعد بالآخر نئے ضلع ہسپتال میں خدمات شروع کردی گئی ہے، اور امید کی جارہی ہے کہ ہسپتال میں باقی ماندہ کام مکمل کرنے کے ساتھ ساتھ مزید ڈاکٹروں کی تعیناتی سے ضلع میں صحت کا شعبے کو مزید مستحکم کیا جائے گا۔
بانڈی پورہ کے نئے ضلع ہسپتال کی خدمات شروع ہونے میں گیارہ برس کا عرصہ لگ گیا، جبکہ اس دوران پرانے ضلع ہسپتال میں جگہ کی اس قدر کمی تھی کہ یہاں ٹین کے بنے عارضی شیڈوں میں لوگوں کا علاج کیا جاتا تھا، تاہم اب بانڈی پورہ میں صحت کا شعبہ کافی زایدہ تبدیل ہوچکا ہے، کیونکہ اب 37 کروڑ روپئے کی لاگت سے 100 بستروں والا ہسپتال لوگوں کے لیے وقف کردیا گیا ہے، ہسپتال میں پہلی بار وینٹیلیٹر، ڈیالسزز اور جدید ترین آپریشن تھیٹر کا بھی منفرد وارڈ بنایا گیا ہے۔
مقامی لوگ نئے ہسپتال میں کام کاج شروع ہونے پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے امید ظاہر کی ہے کہ ہسپتال میں جن چیزوں اور سہولیات کی کمی ہے، انتظامیہ وہ چیزیں اور سہولیات انھیں ضرور فراہم کرینگی۔
محکمہ صحت کے اعلی افسران کا کہنا ہے کہ وہ ہسپتال میں ڈاکٹروں کی کمی اور دوسرے مسائل سے آگاہ ہیں، تاہم ان تمام مسائل کو بہت جلد حل کرکے لوگوں کی امیدوں کو پورا کیا جائے گا۔
قابل ذکر ہے کہ نئے ضلع ہسپتال کو مکمل کرانے کے ساتھ ساتھ اسے شفٹ کرانے میں ڈی سی بانڈی پورہ ڈاکٹر اویس، جوائنٹ ڈائریکٹر پلاننگ امتیاز احمد، سی ایم او ڈاکٹر بشیر، میڈیکل سپریٹینڈنٹ ڈاکٹر بشیر احمد تیلی اور نوڈل افسر ڈاکٹر اشفاق نے قابل ذکر ہیں۔