ETV Bharat / state

گریز کو ایک تجربہ گاہ بناکر رکھ دیا گیا ہے: ڈی ڈی سی ممبر تلیل

ڈی ڈی ممبر تلیل راجا اعجاز خان نے موجودہ انتظامیہ کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ گریز کی اس خوبصورت وادی کو ایک تجربہ گاہ بناکر اس کی تعمیر و ترقی میں ہر قسم کی رکاوٹیں پیدا کی جارہی ہیں۔

author img

By

Published : Aug 1, 2021, 10:44 PM IST

ddc member raja aijaz khan press conference in bandipora
گریز کو ایک تجربہ گاہ بناکر رکھ دیا گیا ہے: ڈی ڈی سی ممبر تلیل

اس کی مثالیں پیش کرتے ہوئے راجا اعجاز خان نے کہا کہ حالیہ ایام میں کئی افسروں کو یہاں تعینات کرتے ہی چند دنوں کے اندر ہی انہیں تبدیل کیا ہے۔ انہوں نے اس حوالے سے بی ڈی او تلیل اور دیگر محکموں میں کئی انجینئروں کی مثالیں بھی پیش کی۔

دیکھیں ویڈیو

بانڈی پورہ میں بلائی گئی ایک پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے کہا کہ کئی اہم محکموں میں ملازمین کی شدید قلت کے باعث یہ محکمے تقریباً معذور ہوچکے ہیں۔ جن میں رورل ڈیولپمنٹ، آر اینڈ بی محکمہ ایجوکیشن جیسے اہم محکمے سر فہرست ہیں۔

راجا اعجاز خان نے دلیل دیتے ہوئے کہا کہ کئی ایک تدریسی اداروں میں سائنس، انگریزی اور ریاضی جیسے اہم مضامین کے لئے استاد موجود ہی نہیں ہیں۔ جن کی تعداد 30 کے قریب ہے۔ کچھ ایسی ہی صورتحال آر اینڈ بی، رورل ڈیولپمنٹ اور دیگر ایسے محکموں کی ہے۔ جن کے سپرد تعمیر و ترقی کے کام ہوتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ گریز علاقے میں کام کا آسیان محض چار مہینو پر محیط ہوتا ہے۔ جن میں سے دو مہینے پہلے ہی گزر چکے ہیں۔ بقیہ دو مہینوں میں کیا کچھ ہوسکتا ہے یہ ہم سب جانتے ہیں۔

راجا اعجاز خان نے کہا کہ محکموں میں ملازمین کی شدید قلت کے مسائل ہم نے کئی بار موجودہ انتظامیہ کے سامنے رکھے۔ اگرچہ کچھ ایک مسلئے پر غور کرکے انتظامیہ نے کسی ملازم کو وہاں پر تعینات بھی کیا۔ تاہم محض چند دنوں کے اندر انہیں پھر سے وہاں سے رِخضر کیا جاتا ہے۔یہ سلسلہ بدستور جاری ہے۔

مزید پڑھیں:گریز: حفاظتی اہلکاروں نے مارٹر شل کو ناکارہ بنایا

سیاحت کا ذکر کرتے ہوئے انہونے کہا کہ گریز میں اس سے پہلے ایک سال کے دوران محض تین سے چار ہزار تک سیاح آتے تھے، لیکن اس سال قریباً ہر دن اتنی ہی تعداد میں سیاح وادی گریز میں وارد ہوئے۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ یہاں اعلانات کے بجائے سیاحت کو فروغ دینے کے لئے عملی اقدام اٹھائے جائیں۔

اس کی مثالیں پیش کرتے ہوئے راجا اعجاز خان نے کہا کہ حالیہ ایام میں کئی افسروں کو یہاں تعینات کرتے ہی چند دنوں کے اندر ہی انہیں تبدیل کیا ہے۔ انہوں نے اس حوالے سے بی ڈی او تلیل اور دیگر محکموں میں کئی انجینئروں کی مثالیں بھی پیش کی۔

دیکھیں ویڈیو

بانڈی پورہ میں بلائی گئی ایک پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے کہا کہ کئی اہم محکموں میں ملازمین کی شدید قلت کے باعث یہ محکمے تقریباً معذور ہوچکے ہیں۔ جن میں رورل ڈیولپمنٹ، آر اینڈ بی محکمہ ایجوکیشن جیسے اہم محکمے سر فہرست ہیں۔

راجا اعجاز خان نے دلیل دیتے ہوئے کہا کہ کئی ایک تدریسی اداروں میں سائنس، انگریزی اور ریاضی جیسے اہم مضامین کے لئے استاد موجود ہی نہیں ہیں۔ جن کی تعداد 30 کے قریب ہے۔ کچھ ایسی ہی صورتحال آر اینڈ بی، رورل ڈیولپمنٹ اور دیگر ایسے محکموں کی ہے۔ جن کے سپرد تعمیر و ترقی کے کام ہوتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ گریز علاقے میں کام کا آسیان محض چار مہینو پر محیط ہوتا ہے۔ جن میں سے دو مہینے پہلے ہی گزر چکے ہیں۔ بقیہ دو مہینوں میں کیا کچھ ہوسکتا ہے یہ ہم سب جانتے ہیں۔

راجا اعجاز خان نے کہا کہ محکموں میں ملازمین کی شدید قلت کے مسائل ہم نے کئی بار موجودہ انتظامیہ کے سامنے رکھے۔ اگرچہ کچھ ایک مسلئے پر غور کرکے انتظامیہ نے کسی ملازم کو وہاں پر تعینات بھی کیا۔ تاہم محض چند دنوں کے اندر انہیں پھر سے وہاں سے رِخضر کیا جاتا ہے۔یہ سلسلہ بدستور جاری ہے۔

مزید پڑھیں:گریز: حفاظتی اہلکاروں نے مارٹر شل کو ناکارہ بنایا

سیاحت کا ذکر کرتے ہوئے انہونے کہا کہ گریز میں اس سے پہلے ایک سال کے دوران محض تین سے چار ہزار تک سیاح آتے تھے، لیکن اس سال قریباً ہر دن اتنی ہی تعداد میں سیاح وادی گریز میں وارد ہوئے۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ یہاں اعلانات کے بجائے سیاحت کو فروغ دینے کے لئے عملی اقدام اٹھائے جائیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.