اس پروگرام کا انعقاد اسٹیٹ 'لیولی ہوڈ مشن' کے تحت جاری اُمید پروجیکٹ کی جانب سے کیا گیا تھا جس میں اُمید پروجیکٹ سے وابستہ کامیاب خواتین نے اسٹال لگا کر اپنے ہنر اور مہارت سے تیار کئے گئے فن پارے نمائش کے لیے رکھے۔
اس میلے میں بڑی تعداد میں خواتین نے شرکت کی اور یہاں انہیں خود کفیل بننے اور 'سیلیف ہیلپ' کے تحت روزگار کے مواقع فراہم کرنے والی اسکیموں کے بارے میں جانکاری دی گئی۔
ای ٹی وی بھارت سے گفتگو کے دوران خواتین نے کہا کہ اُمید پروجیکٹ کے تحت دیہی علاقوں میں خواتین کی بہتری کے لیے جو کام کیا جارہا ہے اس سے وہ کافی مطمئن ہیں اور ان کی زندگی میں تبدیلی آئی ہے۔
ان خواتین نے کہا کہ 'آج کل سماج میں خواتین کافی حد تک بااختیار ہوئی ہیں خاص کر دیہی علاقوں میں غیر تعلیم یافتہ خواتین بھی اپنے ہُنر اور مہارت سے نہ صرف اپنے خود کفیل ہوئی ہیں بلکہ روزگار سے بھی جُڑی ہیں۔
سُمبل سوناواری میں امید پروجیکٹ کے عہدیدار عارف رشید نے کہا کہ اس میلے کا مقصد 'علاقے کی کامیاب خواتین اپنی صلاحیتوں اور مہارت سے تیار کردہ چیزوں کی نمائش کریں تاکہ دیگر خواتین میں بھی خود کفیل بننے کا جذبہ پیدا ہو۔
انہوں نے کہا کہ 'عالمی یوم خواتین' کا مقصد یہی ہے کہ خواتین کو بااختیار بنایا جائے اور امید بھی اسی مشن کو لے کر کئی برسوں سے دیہی علاقوں میں متحرک ہے۔