عوام کی جانب سے مسلسل شکایات موصول ہونے کے بعد بی ڈی سی چیر پرسن ہاری بیگم نے آج شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ کے ہسپتال کا اچانک دورہ کیا۔ جہاں وہ کئی مریضوں اور تیمار داروں سے ملی جنہوں نے ہسپتال میں درپیش کئی مسائل سے انہیں آگاہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ حاملہ خواتین کو بنا کسی سنجیدہ مسئلے کے ہی سرینگر روانہ کرنا یہاں کا معمول بن چکا ہے۔ جس کے باعث غریب عوام کو بلاوجہ مالی طور بھی دشواریوں کا سامنا کرنا ہڑتا ہے۔
مقامی لوگوں کے مطابق ضلع سطح کے اس ہسپتال میں بیشتر وقت جنرل فیزیشن اور آرتھوپیڈک سیکشن میں ڈاکٹر نظر نہیں آتے۔ یہاں تعینات واحد جنرل فیزشن ڈاکٹر پرویز کو سی ایم او آفس میں کووڈ 19 کی ڈیوٹی پر معمور کیا گیا ہے۔
عوام نے مطالبہ کیا ہے کہ ہسپتال میں مذکورہ ڈاکٹر کو تعینات کیا جائے۔
اس حوالے سے میڈیکل سپرینٹینڈنٹ ڈاکٹر بشیر احمد نے بی ڈی سی چیرپرسن کو بتایا کہ ہسپتال میں ایک ہی ڈاکٹر تعینات ہے جس کو سی ایم او آفس سے منسلک رکھا گیا ہے۔
میڈیکل سپرینٹینڈنٹ کا کہنا ہے کہ ہسپتال میں ڈیالیسز مشین رکھنے کی جگہ میسر نہیں ہے۔ جبکہ ہسپتال میں صفائی کا کوئی موثر انتظام نہیں ہے اور آئے روز یہاں گندگی کے ڈھیر نظر آتے ہے۔
اس ضمن میں ہسپتال انتظامیہ نے دلیل دیتے ہوئے کہا کہ ہسپتال کے لئے محض ایک ہی سویپر تعینات ہے، جو اکیلے پورے ہسپتال کی صفائی یقینی نہیں بنا سکتا۔
بی ڈی سی چیر پرسن نے جب الٹرا ساونڈ سیکشن کا دورہ کیا تو معلوم ہوا کہ گزشتہ ماہ یہاں محض پندرہ ٹیسٹ کئے گئے۔
بی ڈی سی ڈپٹی کمشنر بانڈی پورہ سے اپیل کی ہے کہ وہ لوگوں کے مسائل کو مدنظر رکھ کر ہسپتال کی بہتری کے لیے اقدامات کریں۔