بانڈی پورہ: شمالی کشمیر کے سرحدی علاقہ گریز میں تاربل، بگھتور علاقے کو جانے والی سڑک اس وقت آمد رفت کے لئے بند ہوگئی جب تاربل کے مقام پر مٹی کے تودے گرآنے اور چٹانیں کھک آئیں۔ سڑک پر جمع ملبے کو صاف کرنے کی غرض سے مقامی باشندوں نے ’’اپنی مدد آپ‘‘ کے جذبہ کے تحت پتھر ہٹانے، مٹی کو صاف کرنے کا عمل شروع کیا، تاہم یہ عمل بظاہر نا ممکن دکھائی دے رہا ہے۔ سڑک پر گرآئے پتھروں کو ہاتھوں سے نہیں بلکہ مشینوں سے ہی ہٹایا جا سکتا ہے۔ مقامی باشندوں نے ضلع انتظامیہ سمیت محکمہ پی ایم جی ایس وائی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے دعویٰ کیا کہ گزشتہ برس سڑکوں کی کشادگی اور مرمت کے دوران چٹانوں، پہاڑیوں کی کٹائی کی گئی تاہم حفاظتی اقدامات کو نظر انداز کیا گیا جس کے باعث معمولی بارشوں کے دوران چٹانیں کھسکنے اور مٹی کے تودے گر آنے کے سبب شاہراہ ٹریفک کی آمد و رفت کے لئے بند ہو جاتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پہاڑی اور دور دراز علاقہ ہونے کے باعث متعلقہ محکمہ کے اہلکار سڑک کو ٹریفک کی آمد و رفت کے قابل بنانے کے لئے وقت پر کام شروع نہیں کرتے جس کا خمیازہ مقامی باشندوں کو بھگتنا پڑتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چند دنوں میں اسکول بھی کھلنے والے ہیں تاہم سڑکیں ہنوز آمد و رفت کے قابل نہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ مٹی کے تودے گر آنے کے سبب بعض مقامات پر رہائشی مکانات کو بھی سخت نقصان پہنچا ہے جبکہ انتظامیہ سمیت متعلقہ محکمہ جات خاموش تماشائی بنے بیٹھے ہیں۔ مقامی باشندوں نے حکام سے فوری مداخلت کی اپیل کرتے ہوئے سرحدی علاقہ گریز کی تاربل، بگھتور سڑک کو آمد و رفت کے قابل بنائے جانے کی اپیل کی ہے کہ تاکہ لوگوں کو عبور و مرور میں مزید مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
مزید پڑھیں: Ganderbal Landslide: ماہرین کی ٹیم زمین کھسکنے کی وجہ معلوم کرنے کیلئے گاندربل پہنچی