ETV Bharat / state

Assam Flood گوہاٹی میں سیلاب سے فصلیں تباہ، سبزیوں کی قیمتوں میں اضافہ

author img

By

Published : Jun 25, 2023, 5:11 PM IST

آسام میں سیلاب کا اثر اب ان علاقوں میں بھی نظر آرہا ہے جو پانی میں نہیں ڈوبے ہوئے ہیں۔ سیلاب سے کسانوں کی کھڑی فصل کو نقصان پہنچا ہے، جس کی وجہ سے ریاست بھر میں سبزیوں کی پیداوار اور اشیا کی سپلائی متاثر ہوئی ہے۔ Vegetable Prices Skyrocket in Guwahati

گوہاٹی میں سیلاب سے فصلیں تباہ
گوہاٹی میں سیلاب سے فصلیں تباہ

گوہاٹی: ریاست آسام میں شدید سیلاب کی وجہ سے گوہاٹی کے بازار میں سبزیوں کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے۔ جس کی وجہ سے لوگوں کو پھلوں اور سبزیوں کے لیے زیادہ قیمت ادا کرنی پڑ رہی ہے۔ سیلاب کی صورتحال سے 19 اضلاع میں تقریباً 4.89 لاکھ لوگ متاثر ہوئے ہیں۔ آسام کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں 10782.80 ہیکٹر فصلی زمین سیلابی پانی میں ڈوبی ہوئی ہے، جس کی وجہ سے بڑی مقدار میں کھڑی فصل تباہ ہو گئی ہے۔ سیلاب نے اشیاء کی سپلائی کو بھی درہم برہم کر دیا ہے۔ جس کے باعث سبزیوں کی قیمتوں میں لگاتار دو ہفتوں سے اضافہ ہوا ہے۔

  • #WATCH | Flood situation in Assam's Nalbari remains grim as water level rises following incessant rainfall.

    Nearly 4.89 lakh people in 19 districts have been affected due to flood situation. pic.twitter.com/IQuhSeHZGo

    — ANI (@ANI) June 25, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران نلباری ضلع میں پانی میں ڈوبنے سے ایک شخص کی موت ہوگئی، جس سے ضلع میں مرنے والوں کی تعداد دو ہوگئی۔ آسام اسٹیٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کی رپورٹ کے مطابق صرف بَجالی ضلع میں تقریباً 2.67 لاکھ لوگ متاثر ہوئے ہیں۔ اس کے بعد نلباری میں 80061، بارپیٹا میں 73233، لکھیم پور میں 22577، درنگ میں 14583 لوگ متاثر بتائے جاتے ہیں۔ اس کے علاوہ تمول پور میں 14180، بکسا میں 7282 اور گول پاڑہ ضلع میں 4750 لوگ متاثر ہیں۔

آسام حکومت کی طرف سے جاری کردہ معلومات کے مطابق باجلی، بکسا، بارپیٹا، بسوناتھ، بونگائیگاؤں، چرانگ، درنگ، دھیماجی، دھوبری، ڈبروگڑھ، گولپارہ، گولاگھاٹ، کامروپ، کوکراجھار، لکھیم پور، ناگاؤں، نلباری، تمول پور اور 54 اضلاع کے ریونیو سرکلز کے تحت 1538 دیہات متاثر ہوئے ہیں۔ تقریباً 90,000 کسان خاندان متاثر ہوئے ہیں۔ حکومتی اعداد و شمار کے مطابق ضلع درنگ میں سب سے زیادہ 5244 ہیکٹر زرعی اراضی سیلاب سے متاثر ہوئی ہے۔

#WATCH | Assam: Due to flood and heavy rainfall, a bridge was washed away in Tamulpur's Kumarikata area pic.twitter.com/C2PPucF61C

— ANI (@ANI) June 23, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

ضلع درنگ کے 323 دیہات کے 31 ہزار 725 خاندان سیلاب سے متاثر ہوئے ہیں۔ اسی طرح دھوبری میں 1984.18 ہیکٹر، کوکراجھار میں 911.54 ہیکٹر، بکسا میں 866.36 ہیکٹر، بونگاگاؤں میں 544.50 ہیکٹر، چیرانت میں 196 ہیکٹر اور چیریانگ میں 120 ہیکٹر اراضی متاثر ہوئی ہے۔ ادلگاپور میں 315 ہیکٹر زمین کو نقصان پہنچا ہے۔ اس کے علاوہ کئی دیگر اضلاع میں بھی کم و بیش زرعی اراضی سیلاب کی لپیٹ میں آچکی ہے۔ جس کی وجہ سے کسانوں کو بھاری نقصان اٹھانا پڑا ہے۔ محکمہ زراعت کے مطابق سیلاب سے آہو اور بورو چاول کی 1083.80 ہیکٹر رقبہ متاثر ہوئی ہے۔

مزید پڑھیں: Assam Flood آسام کے متعدد اضلاع میں موسلادھار بارش، سیلاب سے 33,400 سے زیادہ لوگ متاثر

ضلعی انتظامیہ نے سیلاب سے متاثرہ 14 اضلاع میں 140 ریلیف کیمپ اور 75 امدادی تقسیم کے مراکز قائم کیے ہیں۔ ان ریلیف کیمپوں میں 35142 لوگوں نے پناہ لی ہے۔ دوسری جانب بہت سے دوسرے لوگوں نے سڑکوں، اونچے علاقوں اور پشتوں پر پناہ لے رکھی ہے۔ اے ایس ڈی ایم اے کی فلڈ رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ 427474 گھریلو جانور بھی سیلاب سے متاثر ہوئے ہیں۔ این ڈی آر ایف، ایس ڈی آر ایف، فائر اینڈ ایمرجنسی سروسز اور شہری دفاع کے اہلکار سیلاب سے متاثرہ مختلف اضلاع میں بچاؤ کاموں میں مصروف ہیں۔ دوسری جانب گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران سیلابی پانی نے ایک باند کو توڑا اور 14 دیگر باند ، 213 سڑکوں، 14 پلوں، متعدد زرعی ڈیموں، اسکولوں کی عمارتوں، آبپاشی کی نہروں اور پلوں کو نقصان پہنچا۔

گوہاٹی: ریاست آسام میں شدید سیلاب کی وجہ سے گوہاٹی کے بازار میں سبزیوں کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے۔ جس کی وجہ سے لوگوں کو پھلوں اور سبزیوں کے لیے زیادہ قیمت ادا کرنی پڑ رہی ہے۔ سیلاب کی صورتحال سے 19 اضلاع میں تقریباً 4.89 لاکھ لوگ متاثر ہوئے ہیں۔ آسام کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں 10782.80 ہیکٹر فصلی زمین سیلابی پانی میں ڈوبی ہوئی ہے، جس کی وجہ سے بڑی مقدار میں کھڑی فصل تباہ ہو گئی ہے۔ سیلاب نے اشیاء کی سپلائی کو بھی درہم برہم کر دیا ہے۔ جس کے باعث سبزیوں کی قیمتوں میں لگاتار دو ہفتوں سے اضافہ ہوا ہے۔

  • #WATCH | Flood situation in Assam's Nalbari remains grim as water level rises following incessant rainfall.

    Nearly 4.89 lakh people in 19 districts have been affected due to flood situation. pic.twitter.com/IQuhSeHZGo

    — ANI (@ANI) June 25, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران نلباری ضلع میں پانی میں ڈوبنے سے ایک شخص کی موت ہوگئی، جس سے ضلع میں مرنے والوں کی تعداد دو ہوگئی۔ آسام اسٹیٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کی رپورٹ کے مطابق صرف بَجالی ضلع میں تقریباً 2.67 لاکھ لوگ متاثر ہوئے ہیں۔ اس کے بعد نلباری میں 80061، بارپیٹا میں 73233، لکھیم پور میں 22577، درنگ میں 14583 لوگ متاثر بتائے جاتے ہیں۔ اس کے علاوہ تمول پور میں 14180، بکسا میں 7282 اور گول پاڑہ ضلع میں 4750 لوگ متاثر ہیں۔

آسام حکومت کی طرف سے جاری کردہ معلومات کے مطابق باجلی، بکسا، بارپیٹا، بسوناتھ، بونگائیگاؤں، چرانگ، درنگ، دھیماجی، دھوبری، ڈبروگڑھ، گولپارہ، گولاگھاٹ، کامروپ، کوکراجھار، لکھیم پور، ناگاؤں، نلباری، تمول پور اور 54 اضلاع کے ریونیو سرکلز کے تحت 1538 دیہات متاثر ہوئے ہیں۔ تقریباً 90,000 کسان خاندان متاثر ہوئے ہیں۔ حکومتی اعداد و شمار کے مطابق ضلع درنگ میں سب سے زیادہ 5244 ہیکٹر زرعی اراضی سیلاب سے متاثر ہوئی ہے۔

ضلع درنگ کے 323 دیہات کے 31 ہزار 725 خاندان سیلاب سے متاثر ہوئے ہیں۔ اسی طرح دھوبری میں 1984.18 ہیکٹر، کوکراجھار میں 911.54 ہیکٹر، بکسا میں 866.36 ہیکٹر، بونگاگاؤں میں 544.50 ہیکٹر، چیرانت میں 196 ہیکٹر اور چیریانگ میں 120 ہیکٹر اراضی متاثر ہوئی ہے۔ ادلگاپور میں 315 ہیکٹر زمین کو نقصان پہنچا ہے۔ اس کے علاوہ کئی دیگر اضلاع میں بھی کم و بیش زرعی اراضی سیلاب کی لپیٹ میں آچکی ہے۔ جس کی وجہ سے کسانوں کو بھاری نقصان اٹھانا پڑا ہے۔ محکمہ زراعت کے مطابق سیلاب سے آہو اور بورو چاول کی 1083.80 ہیکٹر رقبہ متاثر ہوئی ہے۔

مزید پڑھیں: Assam Flood آسام کے متعدد اضلاع میں موسلادھار بارش، سیلاب سے 33,400 سے زیادہ لوگ متاثر

ضلعی انتظامیہ نے سیلاب سے متاثرہ 14 اضلاع میں 140 ریلیف کیمپ اور 75 امدادی تقسیم کے مراکز قائم کیے ہیں۔ ان ریلیف کیمپوں میں 35142 لوگوں نے پناہ لی ہے۔ دوسری جانب بہت سے دوسرے لوگوں نے سڑکوں، اونچے علاقوں اور پشتوں پر پناہ لے رکھی ہے۔ اے ایس ڈی ایم اے کی فلڈ رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ 427474 گھریلو جانور بھی سیلاب سے متاثر ہوئے ہیں۔ این ڈی آر ایف، ایس ڈی آر ایف، فائر اینڈ ایمرجنسی سروسز اور شہری دفاع کے اہلکار سیلاب سے متاثرہ مختلف اضلاع میں بچاؤ کاموں میں مصروف ہیں۔ دوسری جانب گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران سیلابی پانی نے ایک باند کو توڑا اور 14 دیگر باند ، 213 سڑکوں، 14 پلوں، متعدد زرعی ڈیموں، اسکولوں کی عمارتوں، آبپاشی کی نہروں اور پلوں کو نقصان پہنچا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.