نئی دہلی: ریاست آسام کے ضلع دیماسا ہاساؤ میں جمعرات کے روز وزیر داخلہ امت شاہ کی موجودگی میں 2024 تک شمال مشرق کو شورش سے پال کرنے کے لیے حکومت ہند، آسام حکومت اور عسکریت پسند گروپ دیماسا نیشنل لبریشن آرمی (ڈی این ایل اے) کے نمائندوں کے درمیان ایک سہ فریقی میمورنڈم آف سیٹلمنٹ (ایم او ایس) پر دستخط کیے گئے۔ اس معاہدے کے نتیجے میں ڈی این ایل اے کے 168 سے زیادہ کیڈر ہتھیار ڈال کر قومی دھارے میں شامل ہو رہے ہیں۔ یہ معاہدہ آسام کے دیماسا ہاساؤ ضلع میں شورش کا مکمل خاتمہ کر دے گا۔ معاہدے کے تحت آسام حکومت کی جانب سے دیماسا ویلفیئر کونسل قائم کی جائے گی تاکہ سیاسی، معاشی اور تعلیمی امنگوں کو پورا کرنے کے لیے سماجی، ثقافتی اور لسانی شناخت کے تحفظ کو فروغ دیا جا سکے اور دیماسا کے باشندوں کی ترقی کو یقینی بنایا جا سکے۔
میمورنڈم آف سیٹلمنٹ (ایم او ایس) کا اعلان کرتے ہوئے، مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ یہ ایک تاریخی معاہدہ ہے۔ شاہ نے کہا کہ اب سے کوئی قبائلی عسکریت پسند تنظیم آسام کے جنگلات میں ہتھیاروں کے ساتھ نہیں گھومے گی۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی رہنمائی میں وزارت داخلہ، وزیر اعلیٰ ہیمانتا بسوا سرما کی سربراہی میں آسام حکومت کے ساتھ مل کر ریاست آسام میں امن اور ترقی لانے کے لیے انتھک محنت کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت آسام کو تشدد سے پاک، شورش سے پاک اور ترقی پر مبنی بنانے کے لیے کام کر رہی ہے۔ شاہ نے عسکریت پسند تنظیم پر زور دیا کہ وہ تشدد سے بچیں، ہتھیار ڈال دیں، اپنی تنظیم اور کیمپوں کو ختم کر دیں اور قوم کی تعمیر کے کام میں شامل ہوں۔ ایم او ایس کے مطابق، جس کی ایک کاپی ای ٹی وی بھارت کے پاس ہے، آسام کی حکومت خطے میں بنیادی ڈھانچے کی مجموعی ترقی کے لیے پانچ سال کی مدت میں 500 کروڑ روپے کے خصوصی ترقیاتی پیکیج کو منظور کرنے پر غور کر سکتی ہے۔ حکومت ہند اسی طرح کے مقصد کے لیے پانچ سال کی مدت میں 500 کروڑ روپے مختص کرنے پر بھی غور کر سکتی ہے۔
آسام کے گورنر آئین کے چھٹے شیڈول کے پیراگراف 14 کے تحت ایک کمیشن کا تقرر کر سکتے ہیں تاکہ نارتھ کاچار ہلز آٹونوموس کونسل (این سی ایچ اے سی) سے ملحقہ اضافی دیہاتوں کو کونسل کے ساتھ شامل کرنے کی جانچ اور سفارش کرے، جیسا کہ ڈی این ایل اے/ ڈی پی ایس سی کی طرف سے مطالبہ کیا گیا ہے۔ ایم او ایس نے کہا کہ کمیشن میں آسام کی حکومت کے نمائندوں کے ساتھ ساتھ دیگر اسٹیک ہولڈرز بشمول این سی ایچ اے سی اور ایم او ایس کے دستخط کنندگان شامل ہوں گے۔ روزگار پیدا کرنے کے لئے مختلف جاری سرکاری اسکیموں اور دیگر اسکیموں کے فوائد ڈی این ایل اے مسلح کیڈر تک پہنچانے کی کوشش کی جائے گی۔ ایم او ایس نے کہا کہ سہ فریقی معاہدے پر پروین وشیست (ایڈیشنل سکریٹری، وزارت داخلہ)، پبن کمار برٹھاکر (چیف سکریٹری، آسام) اور ڈی این ایل اے اور ڈی پی ایس سی کے نو ارکان نے دستخط کیے۔
وزیر اعلی ہمنتا بسوا سرما نے کہا کہ یہ آسام کے لیے ایک اور عسکریت پسند گروپ کے طور پر ریڈ لیٹر ڈے ہے۔ ڈی پی ایس سی/ ڈی این ایل اے نے حکومت ہند اور حکومت آسام کے ساتھ امن معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج کے بعد سے آسام میں کوئی قبائلی عسکریت پسند تنظیم نہیں رہے گی۔ یہ سب اوور گراؤنڈ ہو کر مرکزی دھارے میں شامل ہو گئے ہیں۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ڈی این ایل اے نے امن معاہدے سے پہلے ہی کچھ ہتھیار جمع کرائے تھے اور وہ آنے والے دنوں میں باقی ہتھیار ڈال دیں گے۔ سرما نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی اور مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کی رہنمائی میں حکومت آسام ریاست میں دیرپا امن اور ترقی کے لیے کام کر رہی ہے۔ سرما نے کہا کہ ڈی این ایل اے اور ڈی پی ایس سی کے کیڈر اب نہ صرف دیما ہاساؤ ضلع بلکہ پوری ریاست میں امن، ترقی اور استحکام کے لیے حکومت کے ساتھ مل کر کام کریں گے۔ قابل ذکر ہے کہ ڈی این ایل اے نے اس سے قبل یکطرفہ جنگ بندی میں اپریل 2023 سے 30 ستمبر 2023 تک مزید چھ ماہ کی توسیع کا اعلان کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: Most Indebted Government ہیمانتا بسوا سرما کی حکومت سب سے زیادہ مقروض، مشکل میں پھنس سکتا ہے آسام