بانگائی گاؤں: آسام کے ضلع بونگائی گاؤں میں واقع مدرسہ مرکز المعارف پر آسام حکومت نے بلڈوزر چلا کر اسے منہدم کیا جا رہا ہے۔ یہ تیسرا مدرسہ ہے جسے آسام حکومت نے مبینہ ملک مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے الزام میں منہدم کیا ہے جبکہ اس الزام میں ابھی تک مدرسہ کے اساتذہ سمیت 37 افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔ Muslims Arrested from Madrasa by Assam Police
-
#WATCH | Assam: Markazul Ma-Arif Quariayana Madrasa, located at Kabaitary Part-IV village in Bongaigaon district, being demolished
— ANI (@ANI) August 31, 2022 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
This is the 3rd Madrasa demolished by the Assam government following arrests of 37 persons including Imam and Madrasa teachers linked with AQIS/ABT pic.twitter.com/zTQiiicAne
">#WATCH | Assam: Markazul Ma-Arif Quariayana Madrasa, located at Kabaitary Part-IV village in Bongaigaon district, being demolished
— ANI (@ANI) August 31, 2022
This is the 3rd Madrasa demolished by the Assam government following arrests of 37 persons including Imam and Madrasa teachers linked with AQIS/ABT pic.twitter.com/zTQiiicAne#WATCH | Assam: Markazul Ma-Arif Quariayana Madrasa, located at Kabaitary Part-IV village in Bongaigaon district, being demolished
— ANI (@ANI) August 31, 2022
This is the 3rd Madrasa demolished by the Assam government following arrests of 37 persons including Imam and Madrasa teachers linked with AQIS/ABT pic.twitter.com/zTQiiicAne
اس تعلق سے ایس پی سواپننیل ڈیکا نے نیوز ایجنسی اے این آئی کو بتایا کہ 'ضلع انتظامیہ نے ایک حکم میں کہا ہے کہ مدرسہ ساختی طور پر کمزور اور انسانی رہائش کے لیے غیر محفوظ ہے کیونکہ مدرسہ کی عمارتیں اے پی ڈبلیو ڈی کی وضاحتوں اور آئی ایس کے اصولوں کے مطابق نہیں بنائی گئی تھیں۔ ایس پی سواپننیل ڈیکا نے مزید بتایا کہ 'کل گولپارہ ضلع کی پولیس نے ملک مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے الزام گرفتار ایک شخص کے ساتھ مدرسہ میں تلاشی مہم بھی چلائی تھی۔ ضلع انتظامیہ کی ہدایت کے مطابق 'ہم نے مدرسہ کو مسمار کرنے کی کارروائی شروع کر دی ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل بھی آسام کے شہر گوہاٹی میں ایک مدرسے کے استاد کو ملک مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا اور اس کے بعد ان کا مدرسہ بھی مہندم کر دیا گیا تھا۔ پولیس نے دعویٰ کیا تھا کہ مدرسے کے استاد کا شدت پسند تنظیم سے تعلق ہے اور ان کے قبضے سے مبینہ طور پر قابل اعتراض چیزیں برآمد ہوئی تھی۔ پولیس نے دعویٰ کیا تھا کہ مدرسے کے استاد کے بینک اکاؤنٹ میں بیرون ملک سے رقوم جمع ہوئی تھیں۔ Muslims Arrested from Madrasa by Assam Police