آسام میں تقریبا تین لاکھ افراد کی بیرونی ریاستوں سے واپسی کے بعد کووڈ۔19 کے کیسز میں گزشتہ دو ہفتوں میں ہی 118 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
کورونا کے بڑھتے معاملات کو دیکھتے ہوئے ریاستی حکومت نے متعدد علاقوں میں گھر گھر جاکر ٹیسٹ اور ضلع کامروپ (میٹرو) کے کئی متاثرہ علاقوں میں 21 دن کا لاک ڈاؤن نافذ کیا ہے۔
محکمہ صحت اور خاندانی بہبود کے ایک سینئر عہدیدار نے بتایا کہ 'یکم جولائی کو 8،547 کورونا وائرس کے کیسز اور 12 اموات سے، معاملات کی کل تعداد 18،666 ہوگئی ہے۔
عہدیدار نے مزید بتایا کہ پچھلے 14 دنوں میں صحتیاب ہونے والوں کی شرح 68 فیصد کے قریب رہی۔
اتوار کو 14 دنوں کے لاک ڈاؤن کے اختتام کے بعد ریاستی حکومت نے کامرپ (میٹرو) ضلع میں "مکمل لاک ڈاؤن" میں مزید ایک ہفتہ کے لیے 19 جولائی تک توسیع کردی ہے۔
چیف سکریٹری کمار سنجے کرشنا ، جو آسام ڈیزاسٹر منیجمنٹ کی ایگزیکٹو کمیٹی کے چیئرمین ہیں، نے کہا کہ "وسیع پیمانے پر جانچ ، لوگوں کو الگ تھلگ کرنے اور دیگر پابندیوں کے اقدامات کی وجہ سے، کمیونٹی میں کورونا وائرس پھیلاؤ کو کسی حد تک محدود کردیا گیا ہے۔'
ریاستی دارالحکومت، جو 11.20 لاکھ آبادی پر مشتمل ہے، کورونا وائرس کے تیزی سے پھیلاؤ کا سب سے زیادہ خطرہ بن گیا ہے۔ ضلع کامروپ (میٹرو) میں کیسوں کی تعداد ساڑھے آٹھ ہزار ہوگئی ہے۔
وزیر صحت برائے ہمانتا بسوا سرما نے کہا کہ '4 مئی کو سفری پابندیوں کے انخلا کے بعد، ملک کے مختلف حصوں سے 300،000 سے زیادہ افراد آسام واپس آئے ، جس سے معاملات میں تیزی سے اضافہ ہوا۔
سرما نے کہا کہ 'ہم ایک مشکل مرحلے سے گزر رہے ہیں ، لیکن ہم عزم اور نظم و ضبط کے ساتھ اس پر قابو پائیں گے۔۔ وائرس کے خاتمے کے لیے جانچ ضروری ہے۔ محکمہ صحت کی ٹیمیں ہزاروں تک پہنچ چکی ہیں۔ جانچ کے اعداد و شمار بڑھ کر 575،867 ہوگئی ،"
صحت کے عہدیداروں نے بتایا کہ بھارت کے مختلف حصوں خصوصا جنوبی اور شمالی علاقوں سے آسام واپس آنے والے 300،000 سے زیادہ افراد کے علاوہ ، ہزاروں دیگر افراد ہمسایہ ریاستوں میں اپنے گھروں تک پہنچنے کے لئے ریاست سے گزرے۔
انہوں نے مزید کہا کہ 'صحتیاب ہونے والے اور فی ملین ٹیسٹ کے لحاظ سے آسام بڑی ریاستوں میں چوتھے نمبر پر ہے۔ "اینٹیجن کے تیز ٹیسٹ کے بعد پتہ چلا ہے کہ گوہاٹی میں یہ انفیکشن کم ہورہا ہے۔"