آسام میں انکاؤنٹر کی بڑھتی ہوئی تعداد کے حوالے سے سیاسی الزامات اور جوابی الزامات شدت اختیار کرگئی ہے۔ ریاست میں حراست سے فرار ہونے کی کوشش کرنے والے تقریباً ایک درجن مشتبہ عسکریت پسندوں اور مجرمین کو انکاؤنٹر کرکے ہلاک کردیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں:آسامی ثقافت اور زبان کو برباد کرنے کی کوشش: ہمنتا بسوا سرما
آسام کے وزیر اعلیٰ ہمنتا بسوا سرما نے کہا کہ اگر کوئی ملزم سروس گن چھین کر بھاگنے کی کوشش کرتا ہے اور وہ جنسی ہراسانی کرنے والا ملزم ہے تو قانون ایسے لوگوں کو پیر میں گولی مارنے کی اجازت دیتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جب کوئی مجھ سے پوچھتا ہے کہ ریاست میں انکاؤنٹر کا پیٹرن بن گیا ہے تو میں کہتا ہوں کہ اگر مجرم پولیس کی گرفت سے فرار ہونے کی کوشش کرتا ہے تو پھر انکاؤنٹر ہونا چاہئے۔"
سرما نے کہا کہ اگر ملزم یا مجرم پہلے فائر کریں یا فرار ہونے کی کوشش کریں تو قانون پولیس کو فائرنگ کرنے کی اجازت دیتا ہے۔