ناگا اسٹوڈنٹس فیڈریشن (این ایس ایف) نے شہریت ترمیمی قانون (سی اے بی) کیب کی مخالفت میں ہفتہ کو صبح چھ بجے سے دوپہر 12 بجے تک ریاست گیر بند کا اعلان کیا ہے، جس سے معمولات زندگی بری طرح متاثر رہی۔
این ایس ایف کے نائب صدر ڈیوي يانو اور جنرل سیکریٹری لرے يمو آر نے پریس ریلیز کے ذریعے تمام ناگا اکثریتی علاقوں میں آج صبح چھ سے دوپہر 12 بجے تک بند ریاست گیر بند کا اعلان کیا۔
بیان میں شمال مشرقی ریاستوں کے اصل باشندوں کو اعتماد میں لیے بغیر مرکز کی طرف سے کیب کو منظور کرنے کی سخت مذمت کی گئی اور کہا گیا کہ یہ قانون شمال مشرقی ریاستوں کے اصل باشندوں کے مفادات اور جذبات کے خلاف ہے۔
اے ایس ایف نے کہا کہ 'ہم شہریت ترمیمی قانون کی کبھی بھی حمایت نہیں کریں گے، یہ شمال مشرقی کے لوگوں کو تقسیم کرنے کے لیے مرکز کا آخری ہتھیار ہے'۔
بند سے امتحان دینے والے طلبا، ڈیوٹی پر تعینات طبی عملہ، میڈیا اور شادی کے پروگرام میں جانے والے (کارڈ کے ساتھ) لوگوں کو رعایت دی گئی ہے۔
اے ایس ایف نے کہا کہ 'کیب قانون امتیازی اور اصل باشندوں اور اقلیتوں کے خلاف ہے۔ اس نے پورے شمال مشرقی ریاستوں کو اس قانون کے دائرے سے الگ رکھنے کی کوشش کی۔
اس نے کہا کہ نارتھ ایسٹ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن (این ای ایس او) کے ساتھ مشترکہ طور پر ضروری جمہوری اورقانونی طریقہ کار کے تحت پرزور کوشش کی جائے گی تاکہ اس قانون سے شمال مشرقی علاقہ اس قانون سے متاثر نہ ہو، اس کے لی ہم کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے۔