ریاست آندھراپردیش کے ضلع کرشنا کے گولہ پوڑی میں کشیدہ صورتحال اس وقت دیکھی گئی اور پولیس چوکس کردیا گیا جب ریاست کے سابق وزیر آبپاشی و تلگودیشم کے سینیئر رہنما دیوی نینی اوما مہیشور راؤ نے اعلان کیا تھا کہ وہ ایک ریاست ایک دارالحکومت کے مسئلہ پر احتجاج کرنے والے کسانوں سے یگانگت کا اظہار کرتے ہوئے ان کے احتجاج میں حصہ لیں گے۔
اوما مہیشور راؤ نے گولہ پوڑی میں کسانوں کے جلسہ اور احتجاج کی اپیل کی تھی۔ ان کے اس اعلان کے پیش نظر پولیس نے گولہ پوڑی میں دفعہ 144 اور پولیس ایکٹ تین کی دفعہ 30 نافذ کردیا۔
کمشنر پولیس بی سرینواسلو نے کسی بھی قسم کے دھرنے جلسوں یا جلوسوں پر پابندی عائد کردی۔
انہوں نے کہا کہ جلوس احتجاج اور جلسوں کے لیے پولیس کی اجازت ضروری ہے۔
ساتھ ہی پانچ افراد سے زائد کے جمع ہونے کی اجازت نہیں ہے۔