ETV Bharat / state

عمارتوں کے رنگ و روغن کا معاملہ: آندھرا پردیش حکومت کو ’سپریم کورٹ کا جھٹکا

author img

By

Published : Jun 3, 2020, 10:55 PM IST

سپریم کورٹ نے آندھرا پردیش میں سرکاری عمارتوں سے حکمراں وائی ایس آر کانگریس پارٹی کے پرچم کا رنگ ہٹائے جانے کے حکم کے خلاف ریاستی حکومت کی درخواست بدھ کو مسترد کر دی۔

Remove party colours from all public buildings in four weeks, Supreme Court to AP govt
عمارتوں کے رنگ و روغن کا معاملہ: آندھرا پردیش حکومت کو ’سپریم کورٹ کا جھٹکا

جسٹس ایل ناگیشور راؤ، جسٹس کرشن مراری اور جسٹس ایس رویندر بھٹ کی بینچ نے آندھرا پردیش ہائی کورٹ کے حکم کے خلاف ریاستی حکومت کی اپیل یہ کہتے ہوئے مسترد کر دی کہ اگر اس بار اس کے حکم پر عمل نہیں ہوا تو عدالت کی توہین کا معاملہ چلے گا۔

ویڈیو کانفرنسنگ سے ہوئی سماعت کے دوران ریاست کی جگن موہن ریڈی حکومت کی جانب سے پیش وکیل جی این ریڈی نے عدالت سے کہا کہ سرکاری عمارتوں پر جس رنگ سے پتائی کرائی گئی ہے اس کا وائی ایس آر کانگریس کے پرچم کے رنگ سے کوئی لینا دینا نہیں ہے، لیکن بینچ نے ان کی دلیلوں کو ترجیح نہیں دی۔

یہ دوسری بار تھا جب حکمراں جماعت کے پرچم کے رنگ میں پنچایت کی عمارتوں کو رنگے جانے کا معاملہ عدالت پہنچا تھا۔ پہلی بار جب ہائی کورٹ نے حکومت کے حکم کو منسوخ کیا تھا تو اس نے عدالت میں چیلنج کیا تھا۔

عدالت عظمی نے گزشتہ مارچ میں ہائی کورٹ کے حکم کو برقرار رکھا تھا۔ اس کے بعد حکومت نے ان عمارتوں سے اپنے انتخابی پرچم کے رنگ ہٹائے نہیں، بلکہ عمارتوں کے نچلے حصے کو کسی اور رنگ سے پتوا دیا تھا۔ اس کے لئے حکومت نے ایک نظر ثانی شدہ حکم جاری کیا تھا۔

ہائی کورٹ نے اس پر چیف سکریٹری اور دو دیگر افسران کو توہین کے معاملے میں 28 مئی کو طلب کیا تھا، اس کے بعد ریاستی حکومت نے دوبارہ عدالت کا رخ کیا تھا۔ بینچ نے ریاستی حکومت کو ہائی کورٹ کے حکم پر عمل کرنے اور چار ہفتوں کے اندر اندر پنچایت کی عمارتوں کو دوسرے رنگ سے پتوانے کی ہدایت دی تھی۔

جسٹس ایل ناگیشور راؤ، جسٹس کرشن مراری اور جسٹس ایس رویندر بھٹ کی بینچ نے آندھرا پردیش ہائی کورٹ کے حکم کے خلاف ریاستی حکومت کی اپیل یہ کہتے ہوئے مسترد کر دی کہ اگر اس بار اس کے حکم پر عمل نہیں ہوا تو عدالت کی توہین کا معاملہ چلے گا۔

ویڈیو کانفرنسنگ سے ہوئی سماعت کے دوران ریاست کی جگن موہن ریڈی حکومت کی جانب سے پیش وکیل جی این ریڈی نے عدالت سے کہا کہ سرکاری عمارتوں پر جس رنگ سے پتائی کرائی گئی ہے اس کا وائی ایس آر کانگریس کے پرچم کے رنگ سے کوئی لینا دینا نہیں ہے، لیکن بینچ نے ان کی دلیلوں کو ترجیح نہیں دی۔

یہ دوسری بار تھا جب حکمراں جماعت کے پرچم کے رنگ میں پنچایت کی عمارتوں کو رنگے جانے کا معاملہ عدالت پہنچا تھا۔ پہلی بار جب ہائی کورٹ نے حکومت کے حکم کو منسوخ کیا تھا تو اس نے عدالت میں چیلنج کیا تھا۔

عدالت عظمی نے گزشتہ مارچ میں ہائی کورٹ کے حکم کو برقرار رکھا تھا۔ اس کے بعد حکومت نے ان عمارتوں سے اپنے انتخابی پرچم کے رنگ ہٹائے نہیں، بلکہ عمارتوں کے نچلے حصے کو کسی اور رنگ سے پتوا دیا تھا۔ اس کے لئے حکومت نے ایک نظر ثانی شدہ حکم جاری کیا تھا۔

ہائی کورٹ نے اس پر چیف سکریٹری اور دو دیگر افسران کو توہین کے معاملے میں 28 مئی کو طلب کیا تھا، اس کے بعد ریاستی حکومت نے دوبارہ عدالت کا رخ کیا تھا۔ بینچ نے ریاستی حکومت کو ہائی کورٹ کے حکم پر عمل کرنے اور چار ہفتوں کے اندر اندر پنچایت کی عمارتوں کو دوسرے رنگ سے پتوانے کی ہدایت دی تھی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.