امراوتی (آندھرا پردیش) : ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ آندھرا پردیش ہائی کورٹ میں ’’مارگدرسی چٹ فنڈ کیس‘‘ میں بدھ کو کیس کے دلائل مکمل ہو گئے جس میں مارگدرسی کے وکلاء نے رجسٹرار/ ڈپٹی رجسٹرار آف چٹس کے ذریعے جاری کردہ عوامی نوٹس کو چیلنج کیا۔ یاد رہے کہ ہائی کورٹ میں رواں سال 30 جولائی کو دائر کیے گئے مقدمات پر دلائل ہوئے۔ گھنٹور اور کرشنا اضلاع کے چٹ گروپس کے تعلق سے دائر دو مقدموں میں ضمنی درخواستوں پر دلائل مکمل ہو چکے ہیں۔ پرکاسم ضلع کے چٹ گروپس کے حوالے سے دائر ایک اور مقدمہ کی سماعت جمعرات تک ملتوی کر دی گئی۔ جسٹس این جے سوریا کی بنچ نے اعلان کیا کہ وہ عبوری احکامات کے معاملے پر فیصلہ فی الحال ملتوی کر رہے ہیں۔
بدھ کو ہوئی سماعت میں ایڈوکیٹ جنرل (اے جی) سری رام نے حکومت کی طرف سے دلائل پیش کیے۔ عدالت کے سامنے اپنے دلائل میں ایڈوکیٹ جنرل نے کہا کہ ’’چٹ فنڈ گروپس کو روکنے کے لیے کوئی بھی یکطرفہ فیصلہ نہیں لیا گیا ہے۔‘‘ اے جی کے مطابق ’’جبکہ خلاف ورزیاں جاری ہیں، ہم نے ایک عوامی نوٹس جاری کی ہے جس میں چٹ گروپس کو برقرار رکھنے کے لئے اعتراضات طلب کیے ہیں۔ جبکہ چٹ رجسٹرار کو از خود کارروائی شروع کرنے کا بھی اختیار حاصل ہے۔‘‘ اے جی نے مزید کہا کہا کہ سنہ 2008 میں جاری کردہ GO کے مطابق، اسسٹنٹ اور ڈپٹی رجسٹرار کو اختیارات تفویض کیے گئے ہیں، چٹ فنڈ ایکٹ کی دفعہ 48(h) کے تحت، ڈپٹی رجسٹرار کو گروپس کو برقرار رکھنے کے لیے کارروائی کرنے کا از خود اختیار حاصل ہے۔ ایڈوکیٹ جنرل نے عدالت کو بتایا کہ ’’شو کاز نوٹس کو چیلنج نہیں کیا جا سکتا۔ (اور اس وحوالہ سے) عبوری حکم جاری نہ کریں۔‘‘
مزید پڑھیں: Margadarsi Celebrates 60th Anniversary معروف چٹ فنڈ کمپنی مارگادرسی کی 60ویں سالگرہ پر شاندار تقریب
مارگدرسی چٹ فنڈ کمپنی کی جانب سے دلائل پیش کرتے ہوئے سینئر ایڈوکیٹ ناگاموتھو اور دمالاپتی سرینواس نے دلیل دی کہ اسسٹنٹ رجسٹرار اور ڈپٹی رجسٹرار کو مختلف قانونی فرائض انجام دینے چاہئیں۔ انہوں نے کہا: ’’اسسٹنٹ رجسٹرار نے معائنہ کیا اور ڈپٹی رجسٹرار نے چٹ گروپس کو برقرار رکھنے کے خلاف اعتراضات کو مدعو کیا جو کہ درست نہیں ہے۔‘‘
وکلاء کا کہنا تھا کہ ’’حکام کا عمل ایسا ہی ہے جیسے کہ ایک جج نے دلائل سنے اور دوسرے جج نے فیصلہ صادر کیا‘‘ ان کا کہنا تھا کہ ’’مارگدرسی چٹ کمپنی پر رقم ادا نہ کرنے کا الزام نہیں ہے۔ اس صورت میں، چٹ گروپس کو روکنے کے لیے از خود کارروائی نہیں کی جا سکتی۔ چونکہ اعتراضات جمع کرانے کی آخری تاریخ اس ماہ کی 14 تاریخ کو ختم ہو رہی ہے، اس لیے حکومت کی طرف سے جاری کردہ ’پبلک نوٹس‘ کے ذریعے کارروائی کو معطل کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔‘‘ انہوں نے عدالت سے ایک عبوری حکم کی درخواست کی کہ حکام کو اس نوٹس کی بنیاد پر مزید کارروائی کرنے سے روکا جائے۔