عدالت نے حکومت سے خواہش کی ہے کہ وہ پروجیکٹ پر تلنگانہ اور اڈیشہ کی جانب سے کیے گئے اعتراضات پر اندرون دو ہفتے ردعمل ظاہر کرے۔
اس معاملہ پر عدالت عظمی میں بحث کرتے ہوئے اڈیشہ نے کہا کہ اس پروجیکٹ کی تعمیر بچاوت ٹریبونل کے قوانین اور قواعد کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کی جارہی ہے، اس کی تعمیر سے پہلے کوئی تحقیق بھی نہیں کی گئی۔
اس کے برعکس تلنگانہ حکومت نے کہا کہ اس کو اس پروجیکٹ پر کوئی اعتراض نہیں ہے تاہم تلنگانہ کے وکیل نے بحث کرتے ہوئے کہاکہ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ پولاورم پروجیکٹ کے اطراف رہنے والے قبائلیوں کو اس سے کوئی مسئلہ درپیش نہ ہونے پائے۔
اے پی حکومت کے وکیل نے عدالت سے کہا کہ پولاورم پروجیکٹ کی تعمیر معمول کے مطابق جاری رہے گی اور اس میں کسی بھی قسم کی تبدیلیاں نہیں کی جائیں گی۔
اس بحث کی سماعت کرنے کے بعد سپریم کورٹ نے اے پی حکومت کو ہدایت دی کہ وہ اڈیشہ اور تلنگانہ حکومتوں کی جانب سے کیے گئے اعتراضات کا جواب دے، جس پر آندھراپردیش کے وکیل نے کہا کہ 'پولاورم پروجیکٹ کی تعمیر سے متعلق معلومات اندرون دو ہفتے فراہم کی جائیں گی'۔
عدالت عظمی نے اس معاملہ کی آئندہ سماعت دو ہفتوں کے لیے ملتوی کردی۔