اننت ناگ: گورنمنٹ میڈیکل کالج اننت ناگ میں عالمی یوم حفظان دماغ (ورلڈ مینٹل ہیلتھ ڈے) کے موقعہ پر ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا،جس میں مختلف شعبہ جات سے وابستہ ڈاکٹرس خاص کر ماہر نفسیات نے شرکت کی۔وہیں اس موقعہ پر میڈیکل طلبہ کی خاصی تعداد بھی موجود رہی۔تقریب کے دوران ماہر ڈاکٹرس نے حفظان دماغ (مینٹل ہیلتھ ) پر تفصیلی روشنی ڈالی گئی۔ ماہرین نے کہا کہ جسمانی نشو نما کو بڑھانے کے لئے دماغ کا تندرست ہونا لازم ملزوم ہے،کیونکہ تندرست دماغ صحت مند جسم کا ضامن ہے۔
اس دوران تقریب میں ڈاکٹرس نے اپنے خطاب میں کہا کہ دنیا بھر میں ورلڈ مینٹل ہیلتھ ڈے منانے کا مقصد لوگوں کو ذہنی صحت کی ضرورت اور افادیت، دماغی امراض کے نقصانات اور اس سے بچاؤ اور احتیاطی تدابیر کے بارے میں آگاہ کرنا ہے، تاکہ لوگ ذہنی صحت کو بڑھاوا دینے کی جانب متوجہ ہو سکیں۔ انہوں نے دنیا بھر کے ساتھ ساتھ ملک اور جموں کشمیر میں ذہنی مریضوں کی بڑھتی تعداد پر افسوس کا اظہار کیا۔ ڈاکٹرس نے کہا کہ ذہنی تناؤ ایک ایسا خطرناک عمل ہے جو نہ صرف مختلف دماغی امراض کا موجب بن جاتا ہے بلکہ ایسے افراد منشیات کی لت میں مبتلا ہوتے ہیں اور بعض لوگ خودکشی پر آمادہ ہوتے ہیں۔انہوں نے لوگوں سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ صحت مند اور تندرست جسم و ذہن کے لئے تناؤ سے پاک زندگی گزارنے کی کوشش کریں۔
مزید پڑھیں: |
بتادیں کہ ورلڈ فیڈریشن فار مینٹل ہیلتھ کے مطابق دنیا بھر میں تقریباً 100 کروڑ لوگ ذہنی امراض کا شکار ہیں اور یہ تعداد مسلسل بڑھ رہی ہے۔ 10 اکتوبر 1992 کو ورلڈ فیڈریشن فار مینٹل ہیلتھ کی جانب سے پہلی بار ورلڈ مینٹل ہیلتھ ڈے کے طور پر سالانہ تقریب منائی گئی۔ تب سے اس تاریخ کو ہر سال ورلڈ مینٹل ہیلتھ ڈے کے طور پر منایا جاتا ہے۔ اس دن دنیا بھر میں دماغی صحت کے بارے میں آگاہی پیدا کرنے کے لیے مختلف سطحوں پر سیمینار ، آگاہی ریلیوں سمیت کئی تقریبات کا انعقاد کیا جاتا ہے۔