ضلع اننت ناگ اپنے چشموں کی وجہ سے کافی مشہور ہے۔ لیکن بد قسمتی یہ ہے کہ انتظامیہ کی عدم توجہیی کی وجہ سے یہاں متعدد چشمے سوکھ گئے جبکہ کچھ گنے چنے چشمہ اپنی ویرانیاں خود بیان کر رہے ہیں۔ اگرچہ آبی پناہ گاہوں کو بچانے کے لیے جموں و کشمیر انتظامیہ بلند بانگ دعوے تو کر رہی ہے، لیکن زمینی سطح پر ان آبی پناہ گاہوں کو کوئی بھی تحفظ فراہم نہیں کیا جا رہا۔
ضلع اننت ناگ کے بجبہاڈہ میں واقع سٹکی پورہ میں قائم قدرتی چشمہ جسے کملا ناگ کہتے ہیں، اپنی آخری سانسیں لے رہا ہے۔ کیونکہ آج تک محکمہ دیہی طرقی کی جانب سے اس چشمہ کو محفوظ رکھنے کے لیے کسی طرح کی مرمت نہیں کی گئی۔ اس وجہ سے عوامی حلقوں میں زبردست ناراضگی پائی جا رہی ہے۔
مقامی لوگوں نے کہا کہ 250 چولوں پر مشتمل گنجان آبادی اسی چشمے کا پانی اپنی روزمرہ زندگی میں استعمال کرتے ہیں، جبکہ دیوار بندی/ فینسنگ نہ ہونے کی وجہ سے لوگ اس میں کوڈا کرکٹ بھی ڈال دیتے ہیں۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ علاقہ میں پانی کی سہولیت میسر نہ ہونے سے انہیں خراب موسمی صورتحال میں بھی اسی چشمہ کا پانی پینا پڑتا ہے۔
مقامی لوگوں کے مطابق چشمے کے ارد گرد جگہ جگہ پالتھین اور کوڑا کرکٹ پڑا ہوا ہے اور حکام اس کی خبر نہیں لے رہے ہیں۔
مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ وادی کشمیر میں متعدد قدرتی چشمے سوکھ گئے ہیں۔ اگر انتظامیہ کی جانب سے کوئی تحفظ فراہم نہیں کیا گیا تو وہ دن دور نہیں جب یہ بھی اپنی موت آپ مرے گا۔
یہ بھی پڑھیں: اننت ناگ: معاوضہ نہیں ملنے سے عوام پریشان
اس حوالے سے ای ٹی وی بھارت نے بلاک ڈیولپمنٹ افیسر عرشی رسول سے بات کی تو انہوں نے کہا کہ مقامی علاقہ کی جانب سے اج تک کوئی ہمارے دفتر میں نہیں آیا۔ چونکہ آپ نے یہ بات محکمہ دیہی ترقی کی نوٹس میں لائی، ہم پنچایتی حلقہ سے علاقے کی رپورٹ طلب کر کے مذکورہ چشمہ پر فینسنگ اور دیگر تعمیری کام شروع کروائیں گے، تاکہ قدرت کی یہ نعمت غندگی سے محفوظ رہے۔