جموں و کشمیر کے اننت ناگ ضلع کا کوکرناگ علاقہ بے شمار قدرتی آبی وسائل سے مالا مال ہے لیکن دور جدید میں آج بھی یہاں کچھ علاقے ایسے ہیں جہاں پینے کے صاف پانی کا فقدان پایا جا رہا ہے۔
انہی علاقوں میں 'دراوئے چری' نامی علاقہ قابل ذکر ہے۔ جہاں لوگوں کو کئی کلومیٹر پہاڑی راستہ کو طے کر کے قدرت کی اس نعمت کو حاصل کرنا پڑتا ہے۔
انہی علاقوں میں 'دراوئے چری' نامی علاقہ قابل ذکر ہے۔ چری نامی علاقہ اگرچہ قدرتی لحاظ سے کافی خوبصورت مانا جاتا ہے، لیکن یہاں رہنے والے لوگ اتنے ہی پسماندگی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔ کیوںکہ علاقہ میں پانی کا کہیں نام و نشان ہی نہیں ہے۔
مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ انہیں چار کلومیٹر کے خطرناک پہاڑی راستے کو طے کر کے نیچے پہاڑی کے دامن تلے ایک چشمہ سے پانی لانا پڑتا ہے۔
مقامی علاقہ کی خواتین کا کہنا ہے کہ وہ صبح سویرے پانی لانے کے لیے گھر سے نکلتے ہیں اور دپہر کو واپس لوٹتے ہیں، اُن کے آنے اور جانے میں گھنٹوں صرف ہو جاتے ہیں۔
ای ٹی وی نمائندہ نے جب علاقے کا تفصیلی دورہ کیا تو نمائندہ نے مقامی علاقہ میں رہنے والے لوگوں کے بچوں کو مٹی اور کیچڑ سے لت پت پایا، اور جب ان کی والدہ سے بات کی تو انہوں نے نمائندہ سے کہا کہ علاقہ میں پینے کے لئے پانی میسر نہیں ہے تو بچوں کو کس طرح سے دھولیں، واقعی ایسا منظر دیکھ کر انسان کا دل رنجیدہ ہوجاتا ہے۔ کون ماں باپ اپنے بچوں کو اس طرح کی حالت میں دیکھنا پسند کرے گا، شاید کوئی بھی نہیں۔ چری کے حالات دیکھ کر یقینن انسان کا دل غمذدہ ہوجاتا ہے۔ کیوںکہ یہاں کی صورتحال کو دیکھ کر ایسا لگتا ہے کہ انسان پچھلی صدی میں واپس داخل ہوگیا ہے۔
لوگوں کا کہنا ہے کہ انہیں برف باری کے ایام میں برف کو پگلا کر پانی حاصل کرتے ہیں۔ جبکہ نہانہ ان کے لئے ایک خواب جیسا ہوتا ہے۔
مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ پانی کی پریشانی کو دور کرنے کے لئے اگرچہ کئی سیاسی لیڑوں نے انہیں خواب دکھائے تاہم ابھی تک وہ خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہوئے۔
ای ٹی وی بھارت نے علاقہ کی مشکلات کو سنجیدہ لیتے ہوئے ایس ڈی ایم کوکرناگ اویس مشتاق کی نوٹس میں لایا تو انہوں نے اس بات کا اعتراف کیا کہ اتنے سارے وسائل ہونے کے باوجود بھی کوکرناگ کے کچھ علاقے ایسے بھی ہیں جنہیں پانی کی ایک ایک بوند کے لئے ترسنا پڑ رہا ہے۔
ایس ڈی ایم نے نمائندہ کو یقین دلایا کہ حکومت نے جل جیون اسکیم بنائی ہے، مذکورہ اسکیم کے تحت 2021 تک ہر علاقہ ہر گاوں کو پانی فراہم کیا جائے گا