ETV Bharat / state

'چھ سال سے معاوضے کا انتظار، کسمپرسی کی زندگی گذارنے پر مجبور'

سنہ 2014 میں جہانگیر احمد ٹھکر اور فاروق احمد ٹھکر نے داؤدپورہ علاقے کے چیر تنزی گاؤں میں اپنی 2 کنال اراضی محکمہ جل شکتی کو دی تھی، انہیں محکمہ کی جانب سے کہا گیا تھا کہ زمین کے عوض انہیں ملازمت دی جائے گی لیکن نہ تو ملازمت ملی اور نہ ہی معاوضہ۔

no compensation
no compensation
author img

By

Published : Sep 29, 2020, 2:26 PM IST

ضلع اننت ناگ کے حلقہ انتخاب کوکرناگ میں دو بھائیوں نے علاقے میں فلٹریشن پلانٹ بنانے کے لیے اپنی زمین محکمہ جل شکتی کو دی تھی، تاہم چھ سال بیت جانے کے بعد بھی ان بھائیوں کو کسی طرح کا کوئی معاوضہ اب تک نہیں ملا۔

سنہ 2014 میں جہانگیر احمد ٹھکر اور فاروق احمد ٹھکر نے داؤدپورہ علاقے کے چیر تنزی گاوں میں اپنی 2 کنال اراضی محکمہ جل شکتی کو دی تھی، انہیں محکمہ کی جانب سے کہا گیا تھا کہ زمیں کے بدلے ملازمت دی جائے گی، لیکن آج تک نہ ہی نوکری ملی اور نہ ہی معاوضہ۔

کسمپرسی کی زندگی گذارنے پر مجبور

دونوں بھائی پہلے اس دو کنال زمین پر کھیتی باڑی کرتے تھے، جس سے ان کا روزگار چلتا تھا، تاہم آج ان کے پاس کھیتی باڑی کے لیے بھی زمین نہیں ہے۔

ای ٹی وی بھارت نے جب یہ معاملہ محکمہ جل شکتی کے ایگزیکیوٹیو انجینئر محمد حنیف کی نوٹس میں لایا تو انہوں نے کہا کہ محکمہ نے مذکورہ افراد کا کیس مکمل کر کے اپنے اعلی افسران کو بھیج دیا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ جیسے ہی ان کے پاس کوئی جواب آئے گا تو وہ انہیں معاوضہ واگذار کرنے میں اب تاخیر نہیں کریں گے، تاکہ ان لوگوں کی مشکلات کا ازالہ کیا جاسکے۔

یہ بھی پڑھیے
محبوبہ مفتی کی نظربندی کب تک جاری رہے گی؟: مرکز سے سپریم کورٹ کا سوال

خیال رہے کہ سنہ 2014 میں محکمہ جل شکتی نے داؤدپورہ علاقہ کے رہنے والے جہانگیر احمد اور فاروق احمد کی زمین پر واٹر فلٹریشن پلانٹ قائم کیا تھا۔ لیکن آج تک اس واٹر پلانٹ سے عوام کو کوئی فائدہ نہیں ہوا ہے۔

ضلع اننت ناگ کے حلقہ انتخاب کوکرناگ میں دو بھائیوں نے علاقے میں فلٹریشن پلانٹ بنانے کے لیے اپنی زمین محکمہ جل شکتی کو دی تھی، تاہم چھ سال بیت جانے کے بعد بھی ان بھائیوں کو کسی طرح کا کوئی معاوضہ اب تک نہیں ملا۔

سنہ 2014 میں جہانگیر احمد ٹھکر اور فاروق احمد ٹھکر نے داؤدپورہ علاقے کے چیر تنزی گاوں میں اپنی 2 کنال اراضی محکمہ جل شکتی کو دی تھی، انہیں محکمہ کی جانب سے کہا گیا تھا کہ زمیں کے بدلے ملازمت دی جائے گی، لیکن آج تک نہ ہی نوکری ملی اور نہ ہی معاوضہ۔

کسمپرسی کی زندگی گذارنے پر مجبور

دونوں بھائی پہلے اس دو کنال زمین پر کھیتی باڑی کرتے تھے، جس سے ان کا روزگار چلتا تھا، تاہم آج ان کے پاس کھیتی باڑی کے لیے بھی زمین نہیں ہے۔

ای ٹی وی بھارت نے جب یہ معاملہ محکمہ جل شکتی کے ایگزیکیوٹیو انجینئر محمد حنیف کی نوٹس میں لایا تو انہوں نے کہا کہ محکمہ نے مذکورہ افراد کا کیس مکمل کر کے اپنے اعلی افسران کو بھیج دیا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ جیسے ہی ان کے پاس کوئی جواب آئے گا تو وہ انہیں معاوضہ واگذار کرنے میں اب تاخیر نہیں کریں گے، تاکہ ان لوگوں کی مشکلات کا ازالہ کیا جاسکے۔

یہ بھی پڑھیے
محبوبہ مفتی کی نظربندی کب تک جاری رہے گی؟: مرکز سے سپریم کورٹ کا سوال

خیال رہے کہ سنہ 2014 میں محکمہ جل شکتی نے داؤدپورہ علاقہ کے رہنے والے جہانگیر احمد اور فاروق احمد کی زمین پر واٹر فلٹریشن پلانٹ قائم کیا تھا۔ لیکن آج تک اس واٹر پلانٹ سے عوام کو کوئی فائدہ نہیں ہوا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.