ETV Bharat / state

وادی کا پہلا مدرسہ جامعہ اسلامیہ انوارالعلوم دندی پورہ

author img

By

Published : May 2, 2021, 8:58 PM IST

یوں تو وادئ کشمیر میں اسلامی تعلیمات کے لئے مدرسوں کی کوئی کمی نہیں، تاہم اسلامی تعلیمات کو فروغ دینے کے لئے جامعہ اسلامیہ انورالعلوم دندی پورہ کوکرناگ نے ہمیشہ سے اہم کردار ادا کیا ہے۔ ہر سال کئی بچے یہاں سے قرآن مجید حفظ کر کے دینی خدمات انجام دے رہے ہیں۔

وادی کا پہلا مدرسہ جامعہ اسلامیہ انورالعلوم دندی پورہ
وادی کا پہلا مدرسہ جامعہ اسلامیہ انورالعلوم دندی پورہ

کشمیر کا پہلا اور سب سے پرانا مدرسہ جنوبی ضلع اننت ناگ کے حلقہ انتخاب کوکرناگ کے دندی پورہ علاقے میں قائم ہے جس کا سنگ بنیاد ستمبر 1944 میں علامہ حافظ محمد چراغ نے رکھا تھا۔

علامہ حافظ محمد چراغ کی پیدائش جنوری 1920 میں پاکستان کے ضلع گجرات کے مضافاتی گاؤں کوٹلی میں ہوئی، علامہ بٹوارے سے قبل 1943 میں ہجرت کر کے دندی پورہ تشریف لائے، جس کے بعد علامہ حافظ محمد چراغ نے اپنی دینی خدمات انجام دینے کے لئے ستمبر 1944 میں تقویت الاسلام کے نام سے مدرسہ کی بنیاد ڈالی، جس میں اکثر مقامی بچے زیر تعلیم تھے جبکہ 1973 میں مذکورہ مدرسے کا نام تبدیل کر کے جامعہ انورالعلوم رکھا گیا۔

ویڈیو

اگرچہ علامہ حافظ محمد چراغ 8 جنوری 1994 میں اس دنیائے فانی سے رخصت ہوگئے، تاہم اُن کا بویا ہوا پود آج ایک تناور درخت بن چکا ہے۔

مدرسے میں زیر تعلیم بچوں کا کہنا ہے کہ یہاں پڑھائی بہت ہی عمدہ طریقے سے ہورہی ہے، ان کا کہنا ہے کہ مذکورہ مدرسے میں دینی تعلیمات کے ساتھ ساتھ دنیاوی علوم بھی پڑھایا جاتا ہے۔

مدرسے کے منتظمین کا کہنا ہے کہ مذکورہ ادارے کو یہاں اُس وقت قائم کیا گیا جب وادی میں کسی بھی شخص کے ذہن میں مدرسے کا تصور ہی نہیں تھا۔

انہوں نے کہا کہ اُنہی دنوں علامہ حافظ محمد چراغ یہاں تشریف لائے اور لوگوں کو دعوت دینے لگے، ان کا کہنا ہے کہ علامہ نے دین اسلام کی سربلندی کے لئے اپنی بیش قیمتی قربانیاں دی ہیں جس کا نتیجہ آج جموں کشمیر کے عوام کے سامنے ہے۔

جامعہ اسلامیہ انورالعلوم کے سرپرست اعلیٰ اور حافظ محمد چراغ کے فرزند علامہ محمد یونس کا کہنا ہے کہ 'مدرسے میں تقریباً 100 سے زائد بچے زیر تعلیم ہیں جو جموں کشمیر کے مختلف اضلاع سے تعلق رکھتے ہیں۔'

انہوں نے کہا کہ 'اگرچہ کووڈ 19 کی وجہ سے زیادہ تر طلبا کو چھٹی دی گئی ہے۔ تاہم ابھی بھی مذکورہ مدرسے میں 30 بچے حفظ کر رہے ہیں، جن کا سارا خرچ مدرسہ جامعہ اسلامیہ انورالعلوم دندی پورہ اٹھا رہا ہے۔'

محمد یونس کا کہنا ہے کہ مذکورہ علاقہ اگرچہ دینی اعتبار سے کافی آگے ہے، تاہم مالی لحاظ سے علاقہ کافی پسماندہ ہے۔ انہوں نے صاحب ثروت لوگوں سے مؤدبانہ گزارش کی ہے کہ وہ رمضان المبارک میں مدرسے کا خیال رکھیں تاکہ یہاں زیر تعلیم مفلس اور غریب بچوں کی کفالت ممکن ہوسکے۔

کشمیر کا پہلا اور سب سے پرانا مدرسہ جنوبی ضلع اننت ناگ کے حلقہ انتخاب کوکرناگ کے دندی پورہ علاقے میں قائم ہے جس کا سنگ بنیاد ستمبر 1944 میں علامہ حافظ محمد چراغ نے رکھا تھا۔

علامہ حافظ محمد چراغ کی پیدائش جنوری 1920 میں پاکستان کے ضلع گجرات کے مضافاتی گاؤں کوٹلی میں ہوئی، علامہ بٹوارے سے قبل 1943 میں ہجرت کر کے دندی پورہ تشریف لائے، جس کے بعد علامہ حافظ محمد چراغ نے اپنی دینی خدمات انجام دینے کے لئے ستمبر 1944 میں تقویت الاسلام کے نام سے مدرسہ کی بنیاد ڈالی، جس میں اکثر مقامی بچے زیر تعلیم تھے جبکہ 1973 میں مذکورہ مدرسے کا نام تبدیل کر کے جامعہ انورالعلوم رکھا گیا۔

ویڈیو

اگرچہ علامہ حافظ محمد چراغ 8 جنوری 1994 میں اس دنیائے فانی سے رخصت ہوگئے، تاہم اُن کا بویا ہوا پود آج ایک تناور درخت بن چکا ہے۔

مدرسے میں زیر تعلیم بچوں کا کہنا ہے کہ یہاں پڑھائی بہت ہی عمدہ طریقے سے ہورہی ہے، ان کا کہنا ہے کہ مذکورہ مدرسے میں دینی تعلیمات کے ساتھ ساتھ دنیاوی علوم بھی پڑھایا جاتا ہے۔

مدرسے کے منتظمین کا کہنا ہے کہ مذکورہ ادارے کو یہاں اُس وقت قائم کیا گیا جب وادی میں کسی بھی شخص کے ذہن میں مدرسے کا تصور ہی نہیں تھا۔

انہوں نے کہا کہ اُنہی دنوں علامہ حافظ محمد چراغ یہاں تشریف لائے اور لوگوں کو دعوت دینے لگے، ان کا کہنا ہے کہ علامہ نے دین اسلام کی سربلندی کے لئے اپنی بیش قیمتی قربانیاں دی ہیں جس کا نتیجہ آج جموں کشمیر کے عوام کے سامنے ہے۔

جامعہ اسلامیہ انورالعلوم کے سرپرست اعلیٰ اور حافظ محمد چراغ کے فرزند علامہ محمد یونس کا کہنا ہے کہ 'مدرسے میں تقریباً 100 سے زائد بچے زیر تعلیم ہیں جو جموں کشمیر کے مختلف اضلاع سے تعلق رکھتے ہیں۔'

انہوں نے کہا کہ 'اگرچہ کووڈ 19 کی وجہ سے زیادہ تر طلبا کو چھٹی دی گئی ہے۔ تاہم ابھی بھی مذکورہ مدرسے میں 30 بچے حفظ کر رہے ہیں، جن کا سارا خرچ مدرسہ جامعہ اسلامیہ انورالعلوم دندی پورہ اٹھا رہا ہے۔'

محمد یونس کا کہنا ہے کہ مذکورہ علاقہ اگرچہ دینی اعتبار سے کافی آگے ہے، تاہم مالی لحاظ سے علاقہ کافی پسماندہ ہے۔ انہوں نے صاحب ثروت لوگوں سے مؤدبانہ گزارش کی ہے کہ وہ رمضان المبارک میں مدرسے کا خیال رکھیں تاکہ یہاں زیر تعلیم مفلس اور غریب بچوں کی کفالت ممکن ہوسکے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.